کراچی: چودہ اگست کے اسٹال پر حملے کی ذمہ داری ایس آر اے نے قبول کرلی

635

ریحان اسلم بلوچ نے یومِ بلوچستان کے موقع پر اپنے وطن کی آزادی کے لیئے جان قربان کرکے بلوچستان کی جنگِ آزادی کی اک نئی تاریخ رقم کی ہے – ایس آر اے

سندھودیش روولیوشنری آرمی کے ترجمان سوڈھو سندھی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس آر اے گذشتہ رات گلشن حدید کراچی میں پاکستانی جشن آزادی کے اسٹال پر گرنیڈ حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چوده اگست سندھی قوم کے لئے قومی غلامی کا دن ہے، جس دن پر پنجاب سامراج نے اپنے ریاستی جبر و زور کے بنیاد پر ہماری زمین پر قبضہ کیا تھا۔ سندھی قوم اپنے وطن کا دفاع کرتے ہوئے اپنی سرزمین سندھ پر کھبی بھی پاکستانی (پنجابی) قبضے کو قبول نہیں کرے گی۔

سوڈھو سندھی کا کہنا ہے اس موقع پر سندھی قوم سے اپیل کرتی ہے کہ وہ 14 اگست کے سلسلے میں پاکستان کی جانب سے منائے جانے والے تمام پروگرامز سے دور رہیں۔

خیال رہے  کراچی کے علاقے گلشن حدید میں جشن آزادی کے اسٹال پر کریکر بم حملے میں7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ کریکر حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، رینجرز اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں جہاں سے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو کریکر کے ٹکڑے اور لیور بھی ملا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں روسی ساختہ آر جی ڈی ون کریکر بم استعمال کیا گیا، کریکر حملہ اس سے قبل ہونے والے کریکر حملوں سے مماثلت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سے قبل جماعت اسلامی کی کشمیر ریلی، ڈی ایس پی گلبہار کے دفتر، سچل میں دکان اور  لیاقت آباد حملے میں بھی روسی ساختہ بم سے حملہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے دو روز قبل شکار پور اور جیکب آباد میں رینجرز کے ہیڈکوارٹرز کو بم حملوں میں نشانہ بنایا گیا جبکہ اس سے دو روز قبل گھوٹکی میں دکان کو کریکر حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کی ذمہ داری بھی ایس آر اے نے قبول کی تھی۔

ایک اور بیان میں ایس آر اے نے بلوچستان کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 11 اگست 1947 کو برٹش راج کا برصغیر سے قبضہ ختم ہونے کے وقت بلوچستان کی آزادی کا اعلان کیا گیا، لیکن پھر 27 مارچ 1948 کو پاکستان نے آزاد بلوچستان پر فوج کشی کرکے جبری قبضہ کیا۔ اس موقع پر ہم بلوچستان کے یومِ آزادی پر بلوچ قوم سے اظہاریکجہتی کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: آزادی سے پاکستانی قبضے تک کی اصل کہانی – ڈاکٹر عنایت اللہ بلوچ 

خیال رہے گذشتہ مہینے کے اواخر میں سندھودیش روولیوشنری آرمی نے بلوچ مزاحمتی تنظیمیں کے اتحاد براس کے ساتھ شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

براس کے ترجمان بلوچ خان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچ اور سندھی اقوام کے تاریخی تعلقات، مشترکہ قومی مفادات اور وقت کے تقاضوں کو دیکھتے ہوئے بلوچ مزاحمتی تنظیموں کی الائنس “براس” اور سندھی آزادی پسند مزاحمتی تنظیم ” ایس آر اے” مشترکہ دشمن ( پاکستان) کے خلاف متحدہ محاذ کے قیام کا اعلان کرتے ہیں۔

گذشتہ روز بلوچستان سمیت دیگر ممالک میں گیارہ اگست بلوچستان کے آزادی دن کے مناسبت سے تقریبات منعقد کیئے گئے جبکہ ریحان اسلم بلوچ کے دوسری برسی کے حوالے سے بھی پروگرامات منعقد کیئے گئے۔

ایس آر اے ترجمان سوڈھو سندھی نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 11 اگست ‘شہید ریحان اسلم بلوچ’ کی شہادت کے دن پر ہم انہیں قومی سلام پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہید ریحان عظیم باپ کا ایک عظیم بیٹا تھا، جس نے یومِ بلوچستان کے موقع پر اپنے وطن کی آزادی کے لیئے جان قربان کرکے بلوچستان کی جنگِ آزادی کی اک نئی تاریخ رقم کی ہے۔

یہ پڑھیں: مجید بریگیڈ کی اندرونی کہانی – ٹی بی پی فیچر رپورٹ

خیال رہے ریحان اسلم بلوچ، بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ کا رکن تھا جس نے 11 اگست 2018 کو بلوچستان کے شہر دالبندین کے قریب سیندک پروجیکٹ کے چائنیز انجینئرز کے بس کو خود کش حملے میں نشانہ بنایا تھا۔