حیات بلوچ قتل کیس؛ تحقیات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے – اسلم رئیسانی

567

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور چیف آف سراوان نواب اسلم رئیسانی نے بلوچ طالب علم حیات بلوچ کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دی جائے جس میں پاکستان بار کونسل کے صوبائی صدور بطور ممبران شامل ہوں۔

اسلم رئیسانی نے مزید کہا ہے کہا کہ مریم نواز شریف کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا یہ ریاستی دہشت گردی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اب مسلم لیگ (ن) کو وفاق پاکستان میں بسنے والی قوموں کے حقوق کے جدوجہد میں بھرپور حصہ لینا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ چینی مزدوروں نے فورسز کے جوانوں کو زدوکوب کیا اور ان کی گاڑیاں چھین لیں، سی پیک کا آغاز ایسا ہے تو قرضوں کے ذریعے گلے میں موت کا پھندا ڈال کر گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

یاد رہے گذشتہ دنوں بلوچستان کے ضلع کیچ میں تربت آبسر کے مقام پر پاکستانی فورسز نے ایک بلوچ نوجوان حیات مرزا بلوچ کو انکے والدین کے سامنے پکڑ تشدد کے بعد گولیاں مار کر اس وقت جاں بحق کردیا جب وہ اپنے والد کے ہمراہ کجھور کے ایک باغ میں کام کررہے تھے۔