جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کا مطالبات کے حق میں احتجاج

216

جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی ٹیچرز، آفیسرز اینڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام چوتھے روز بھی جامعات کے فنڈز میں کٹوتی اور بلوچستان یونیورسٹی میں شدید مالی بحران کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور جلسے کا انعقاد کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے و جلسے میں سینکڑوں اساتذہ، ملازمین، آفیسران نے شرکت کی۔ جلسے کی صدارت ایمپلائز ایسوسی ایشن شاہ علی بگٹی نے کی۔ احتجاجی جلسے کے شرکاء سے اے ایس اے کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، ڈاکٹر رحیم بخش، ڈاکٹر لیاقت، ایمپلائز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری عنایت اللہ بڑیچ، پروفیسر گل محمد محمد حسنی، پروفیسر حامد بیاں، پروفیسر شاہ محمد زرکون اور سید محبوب شاہ نے خطاب کرتے کیا۔

انہوں نے اس آمر پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک بھر کے جامعات کے اساتذہ، آفیسرز، ملازمین پچھلے کئی مہینوں سے وفاقی حکومت کی جانب سے جامعات کے بجٹ میں کٹوتی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں لیکن مرکزی حکومت نے تاحال سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ جامعات دن بدن مالی بحران کا شکار ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے اپنے انتخابی منشور کے برعکس تعلیم خصوصاََ جامعات کے فنڈز میں کٹوتی کرکے تعلیم دشمن اقدام اٹھایا ہے۔

دریں اثناء جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا مشترکہ اجلاس آفیسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نذیر لہڑی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کل بھی جامعہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا اور پمپفلٹس تقسیم کئے جائیں گے جبکہ جامعہ کے مختلف جگہوں پر احتجاجی بینرز اور کالی جھنڈیاں آویزاں کی جائیں گی اور 18 دسمبر بروز بدھ دن ایک بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔