کوئٹہ: ایف سی کے رویے کیخلاف احتجاج کرنے والا ڈاکٹر گرفتار

259

ایف سی کے رویے کیخلاف احتجاج کرنے والا ڈاکٹر گرفتار

پاکستانی سیکورٹی ادارے ایف سی کے رویے کیخلاف احتجاج کرنے والا ڈاکٹر نئیر لونی کو گزشتہ شب گرفتار کردیا گیا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ کو ملنے والے تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرنئیر خان لونی کو کوئٹہ جناح ٹاؤن میں واقع انکے گھر کے سامنے سے ایف سی اہلکاروں نے گرفتار کیا۔

ڈاکٹر نئیر خان لونی کو سول لائن تھانے میں رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وائرل ہونے والے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہیکہ ڈاکٹر لونی ایف سی کیجانب سے بند کیے گئے ٹریفک کی ویڈیو بنا رہے ہیں۔ اسی اثنا ایک ایف سی اہلکار ان کے پاس آکر انہیں ویڈیو بنانے سے منع کرتے ہیں۔

جسکے جواب میں ڈاکٹر لونی ٹریفک بند کیے جانے پر احتجاج کرتے ہیں۔ ایف سی اہلکار کیجانب سے بدتمیزی کے جواب میں ڈاکٹر لونی ایف سی اہلکار کو تمیز سے پیش آنے کا کہتے ہیں۔

اسی دوران ایف سی اہلکار اپنا بندوق ڈاکٹر لونی پر تاننے کی کوشش کرتا ہے اور ڈاکٹر لونی انہیں کہتے ہیں کہ اگر مارنا چاہتے ہو تو مارو۔

اسکے بعد موقع پر موجود دوسرے افراد معاملے کو سرد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

ڈاکٹر لونی کے اس عمل کو بہت سے حلقوں نے انتہائی سراہا۔ تاہم کچھ افراد نے انکے سیکورٹی پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

یہ تشویش اسوقت سچ ثابت ہوئی جب ڈاکٹر لونی کو انکے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ ڈاکٹر لونی پر ایک عدد ایف آئی آربھی درج کی گئی ہے۔

اس ایف آئی آر کی کاپی دی بلوچستان پوسٹ کو بھی موصول ہوئی ہے۔

ایف آئی آر غزہ بند سکاوٹس بلیلی ہیڈ کوارٹر میں تعنیات سپاہی محمد زبیر کے مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

اس ایف آئی آر میں سپاہی محمد زبیر نے الزام عائد کیا ہیکہ ویڈیو بنانے سے منع کرنے پر ڈاکٹر لونی شدید مشتعل ہوئے اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ اسکے بعد ڈاکٹر لونی نے ان پر حملہ آوار ہونے کی بھی کوشش کی۔

ایف سی نے اپنے ایف آئی آر میں ڈاکٹر لونی پر لوگوں کو اکسانے اور کارِسرکار میں مداخلت کے بھی الزامات عائد کیے ہیں۔

ایک پشتون سیاسی کارکن نے دی بلوچستان پوسٹ سے اس بارے میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ویڈیو میں ایف سے کے الزامات کے برعکس حقائق موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف سی اور دیگر سیکورٹی اداروں کو بلوچستان میں کھلی چھوٹ حاصل ہے اور زرا سی بھی احتاج اور مذمت کو آہنی ہاتھوں سے نمٹایا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایف سی کے سامنے کسی کو احتجاج کرنے کی سکت نہیں اور جو ایسا کرتا ہے اس پر جعلی کیسز بنائے جاتے ہیں یا پھر اٹھا کر غائب کردیا جاتا ہے۔