طالب علم و استاد تخلیق و تحقیق سے قوموں کی تقدیر سنوارتے ہیں – ڈاکٹر سیف بلوچ

213

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی تربت زون کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس منعقد ہوا جس میں نعمان اسلم آرگنائزر، آفتاب بلوچ ڈپٹی آرگنائزر منتخب ہوئے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی تربت زون کا آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت مرکزی ورکنگ کمیٹی ممبر ڈاکٹر سیف بلوچ منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر وہاب بلوچ تھے۔ اجلاس میں مرکزی سرکولر، تنظیمی امور اور آئندہ کا لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔

تنظیمی امور کے ایجنڈے میں بلوچ طالب علموں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف بلوچ نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا مقصد بلوچستان بھر کے طالب علموں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں وہ تخلیق و تحقیق کو اپنی زندگی کا اہم حصہ بنائیں کیونکہ تخلیق و تحقیق ہی ترقی کے راہوں کو کھول دیتی ہیں لیکن بد قسمتی سے کہنا پڑرہا ہے کہ بلوچستان میں نظام تعلیم کی جڑیں ایسے کھوکھلے طریقے سے ترتیب دی گئی ہیں کہ ایک طالب علم مستقبل کا معمار ہونے کے بجائے روبورٹ کی صورت اختیار کرلیتا ہے جس کا خمیازہ مستقبل میں ہمیں ہی بھگتنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں طلبہ سیاسی و تعلیمی بحرانی عمل سے گزررہے ہیں جہاں دن بدن انکی مشکلات میں ایک دانستہ طریقہ عمل سے اضافہ کیا جارہا ہے اگر ہم ان کے خلاف عملی جدوجہد کا حصہ نہ بنیں تو ہمارے سماج میں پھیلنے والی رٹا سسٹم کی بیماری پوری سماج میں اپنے اثرات پھیلانے میں کامیاب ہوگا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر وہاب بلوچ نے کہا کہ طلبہ کی یکجہتی ہی ہمارے مقاصد کی اولین کامیابی ہے، بلوچ طالب علم کتاب کلچر کو پروان چڑھانے اور کتاب بینی کی جانب راغب ہونے پر توجہ دیں کیونکہ کتاب ہی شعور کی گہرائیوں میں اضافہ کرنے کے قابل بناتی ہیں۔

اجلاس کے آخری میں نئی آرگنائزنگ باڈی کی تشکیل کی گئی جس میں نعمان اسلم آرگنائزر اور آفتاب بلوچ ڈپٹی آرگنائزر منتخب ہوئے جبکہ آرگنائزنگ کمیٹی کے عائشہ بلوچ، جلال بخشی اور وارث بلوچ منتخب ہوئے۔

نو منتخب ذمہ داران نے گورنمنٹ عطا شاد ڈگری کالج کی انتظامیہ کو گولڈن جوبلی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا اس طرح کی تقریبات کا انعقاد طالب علموں کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ انتظامیہ مستقبل میں ایسے صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد کرتی رہی گی۔