سیندک پروجیکٹ کے اکثر ملازمین مختلف بیماریوں میں مبتلا

206

سیندک پروجیکٹ میں کام کرنے والے اکثر ملازمین مختلف قسم کے بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

سیندک پروجیکٹ میں کام کرنے والے متعدد ملازمین  نے نمائندہ دی بلوچستان پوسٹ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا یہاں پہ ملازمین کی اکثریت صحت کی موثر حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے سبب مختلف قسم کے بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں اور پروجیکٹ  میں معمولی بیماری کے علاج کی سہولت بھی موجود نہیں ہے ۔

 انہوں نے کہا غیر معیاری کھانے اور کام کے دوران موثر اقدامات نہ ہونے کے سبب پروجیکٹ کے ملازمین میں شوگر، ہائی بلڈ پریشر، ہیپاٹائٹس، امراض قلب ، السر سمیت دیگر  بیماریاں عام  ہیں۔

 ملازمین نے کہا کہ پروجیکٹ میں ایک معمولی کمپوڈر ہر طرح کی مریضوں کو چند مخصوص نشان کردہ ادویات  ولٹرال اور ورین کی گولی ہاتھ میں تھما کر دیتا ہے۔

 ایک ملازم نے ٹی بی پی نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دو ماہ قبل پروجیکٹ کے تمام ملازمین کا طبی معائنہ کیا گیا تھا اور  نتائج  کو دفتر میں آویزاں کردیا گیا ہے ۔

طبی معائنے کے نتائج کے مطابق بیشتر ملازمین کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہےاور  ہر ملازم کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہے ۔

ٹیسٹ رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ہر ملازم فوری اپنا علاج کروائے ۔

ایک اور بیمار ملازم  نے کہا ہم اپنی معمولی  تنخواہ سے اپنا علاج نہیں کرسکتے اور جب ہم  پروجیکٹ کے آفیسروں سے علاج کےلئے رقم مانگتے ہیں تو وہ مختلف بہانہ بنا کر بات کو ٹال دیتے ہیں

چند ملازمین نے کہا ہم آفیسروں  کو اپنے علاج کے لیئے ایڈوانس تنخواہ دینے کا مطالبہ کیا اور ان کو یہ باور کرایا کہ اگلے آنے والے تنخواہ سے کاٹ لو تب بھی ہمارا یہ مطالبہ منظور نہیں کیا گیا ۔

ایک ملازم نے کہا پروجیکٹ کے صحت فنڈر کو خالد گل نامی ایک آفیسر اکثر اوقات کرپشن کی نذر کرتا ہے ۔

سیندک پروجیکٹ کے ملازمین نے بلوچستان کے تمام سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ یہاں کے ملازمین کی حالت زار کا نوٹس لیکر ہمارے حقوق کی بحالی کے لیے آواز بلند کریں۔