کوئٹہ: لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری، کیچ و ڈیرہ بگٹی سے 7افراد لاپتہ

156

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کے لیے احتجاج جاری جبکہ ضلع کیچ اور ڈیرہ بگٹی سے 7افراد حراست بعد لاپتہ

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کی عدم بازیابی کیخلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاج کو 3498دن مکمل ہوگئے ،وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنماء جلیلہ حیدر، بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے وائس چیئرپرسن طیبہ بلوچ، حوران بلوچ سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین نے احتجاج میں شرکت کی جبکہ ضلع کیچ اور ڈیرہ بگٹی سے فورسز نے پانچ افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اس موقعے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اہل قلم اپنے قلم کو مظلوم کے حق میں ہتھیار نہیں بناتا ہے تو وہ قلم کا سب سے بڑا گنہگار ہوگا۔ بلوچ کی آواز کو دبانے کیلئے عوام پر مختلف طرح سے ظلم ڈھائے جارہے ہیں، پاکستانی فورسز کی طرف سے بلوچ قوم کے بے گناہ افراد کو لاپتہ اور شہید کیا گیا، اپنے زرخرید ایجنٹوں کے ذریعے بلوچوں میں انتشار پھیلانے کی کوششکی گئی، خواتین اور بچوں کو وحشیانہ تشدد کا شکار بنایا گیا اور صرف اس پر اکتفاء نہیں کیا گیا جب تمام ہتھکنڈے ناکام ہوئے تو بائیولوجیکل وار کا آغاز کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ علاج کے نام پر انجکشن کے ذریعے انتہائی موذی امراض پھیلائے جارہے ہیں، پینے کے پانی میں زہر آلود مواد ملائے جارہے ہیں۔ یہ ساری کاروائیاں جنیوا کنونشن کے خلاف اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں کیلئے سوالیہ نشان ہیں۔

ماما قدیر نے کہا کہ اس خطے کے امن کیلئے وی بی ایم پی کے پُرامن جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیئے۔ تاریخ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جن افراد نے بے خوف ہوکر طاقت کا مقاملہ کیا وہ سرخرو ہوئے اور جو خوف زدہ ہوکر خائف ہوئے وہ صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔آج ہم دیکھتے ہیں کہ پوری دنیا میں امن دشمنوں کا راج ہے اور طاقتور ممالک اپنے مفادات کے غلام ہے، ایسی ہی صورتحال بلوچستان کی ہے جہاں ظلم کی تمام حدیں پار کردی گئی ہے اور طاقتور ظالم اپنے مفادات کیلئے بلوچ قوم کی آواز کو دبانا چاہتا ہے۔

دریں اثناء ضلع کیچ اور ڈیرہ بگٹی کے مختلف علاقوں سے فورسز نے مجموعی طور پر سات افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام کے منتقل کردیا۔

اطلاعات کے مطابق ضلع کیچ کے نواحی علاقے مند سے فورسز نے دوران آپریشن ستار ولد دلوش، یحییٰ ولد انور اور شبیر ولد گل محمد سکنہ گوبرد مند کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا جبکہ گذشتہ روز‘ زعمران جالگی سے فورسز نے مغربی بلوچستان کے علاقے سرکُلکی کے رہائشی دو افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا جن کی شناخت شاہ بخش ولد نور بخش اور داد شاہ ولد اسحاق کے ناموں سے ہوئی ہے۔

اسی طرح ضلع ڈیرہ بگٹی سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فورسز نے دوران آپریشن ایک شخص کو اس کے بیٹے کے ہمراہ حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا۔

ذرائع کے مطابق ڈیرہ بگٹی کے تحصیل سوئی کے مختلف علاقوں درنجین، اوچ اور شاری دربار میں پاکستانی فورسز کی جانب سے آپریشن کی گئی جس کے دوران کریم ولد جان محمد بگٹی اور اس کے بیٹے زہرو بگٹی کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا گیا۔