آل پارٹیز کیچ کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں ایف سی کی طرف سے ناصرآباد میں 15 دنوں کے لئے دکانیں اور مارکیٹس زبردستی بند کرانے کی ہدایت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز کا کام امن و امان قائم کرنا ہے لیکن بلوچستان خصوصاً ضلع کیچ میں ایف سی عوام کے ساتھ بے جا محاذ آرائی اور ہنگامہ خیز صورت حال پیدا کرکے یہ تاثر دلانے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ یہاں کا بادشاہ اور مختار کل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف سی حالات کو بہتر بنانے اور پر امن و بھائی چارگی پر مشتمل سیاسی جماعتوں کی مسلسل کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہی ہے، سیاسی جماعتوں نے جھد مسلسل کے بعد حالات کو معمول پر لانے کی کامیاب کوشش کی ہے اور اس عمل کے نتیجے درجنوں سیاسی و نظریاتی کمیٹڈ ساتھیوں کی قربانی دی ہے جس کے بعد حالات سازگار ہونا شروع ہوگئے ہیں لیکن. محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی کوششیں ہضم نہیں ہورہی اور بھائی چارگی کی فضا کو جان بوجھ کر خراب کیا جارہا. ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ضلع کا انتظامی اختیار ڈپٹی کمشنر کے پاس ہیں جبکہ کمشنر مکران بھی ضلع میں موجود ہیں لیکن محسوس ہوتا ہے کہ ایف سی خود کو انتظامیہ سے مبرا ایک الگ طاقت تصور کرتی ہے، انہوں نے کہاکہ ناصرآباد میں گزشتہ روز ایف سی پر بم حملہ کیا گیا اس کے رد عمل میں 15 دنوں کے لیے ناصرآباد کی تمام دکانیں اور مارکیٹ بند کرنے کا جواز آخر کیا ہے، کیا ایف سی یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ یہاں کے لوگ ایک الگ مخلوق اور باقی ملک سے جدا ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک کے باقی کس علاقے میں ایف سی یا سیکیورٹی اداروں پر حملہ کے بعد وہاں دکانیں یا مارکیٹ 15 دونوں یا اس سے کم اور زیادہ مدت کے لیے بند کی جاتی ہیں کیا یہ پاکستان کی آئین اور قانون کا ایک حصہ ہے کہ بلوچستان میں لوگوں اس حد تک ایف سی کے زریعے دباؤ کہ وہ ڈر اور خوف کے مارے ہر لحاظ سے چھپ ہوجائیں اپنی روزگار اور معاشی سرگرمیوں سے بھی دستبردار ہوکر گھروں میں بیٹھ جائیں تاکہ موت ان کو اپنی آغوش میں لے۔
انہوں نے کہاکہ ایف سی کے طرز عمل سے آل پارٹیز بارہا خدشات اور تحفظات ظاہر کر کی ہے موجودہ عمل انتہائی غلط تاثر پیدا کرنے کے ساتھ محاز آرائی ہے اس کو مکمل کنڈم کرنے کے ساتھ ساتھ کمشنر مکران اور ڈپٹی کمشنر کیچ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایف سی کی اس رویے کا فوری نوٹس لے ورنہ آل پارٹیز کیچ کے لیے پورے ضلع کو احتجاجاً بند کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔