کوئٹہ : سی ٹی ڈی کا مقابلے میں پانچ افراد کو مارنے کا دعویٰ

561

 

سی ٹی ڈی نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 5 افراد ایک مبینہ مقابلے میں مارے گئے ۔

سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کی ، کارروائی کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں اور مسلح افراد کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید نفری طلب کی تھی،بھرپور فائرنگ کے تبادلے میں 5 مسلح افراد مارے گئے ۔

تاہم فورسز نے مارے جانے والوں کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال مئی کے مہینے میں سی ٹی ڈی نے اسی نوعیت کے واقعہ کا دعویٰ کرتے ہوئے پانچ افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا، بعد ازاں اس واقعے کو انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے تصدیق کی تھی کہ مقابلے میں قتل ہونے والے پانچ افراد پہلے سے زیرحراست لاپتہ افراد تھے ۔

جبکہ اس سے پہلے ایک جعلی مقابلے میں قتل ہونے والے سمیع اللہ پرکانی اور جمیل احمد پرکانی کو ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں نے کوئٹہ سے دوران چیکنگ حراست میں لیا تھا دیگر تین افراد عارف مری اس کا کزن یوسف مری شامل جن کا بنیادی تعلق بولان کے علاقے جھالڑی اور تیسرا شخص شاہ نظر تھا مذکورہ افراد کو بھی دوران آپریشن حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد ان کے حوالے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی تھی۔