حب چوکی: سمی دین بلوچ مسلح حملے کی کوشش، حملہ آور گرفتار

316

حب چوکی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے 25 جنوری کو دالبندین میں ہونے والے احتجاج کے حوالے سے آگاہی ریلی کے دوران مشکوک افراد کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔

حب چوکی ریلی کے دوران ریلی کے شرکاء نے ایک مشکوک شخص کو روکا، جس نے منتظمین کے مطابق، روکنے پر اسلحہ نکال کر دھمکانے کی کوشش کی، بعد ازاں، مزید دو افراد کو بھی روکا گیا، جن کے موبائل فونز کی جانچ کے دوران ریلی کے شرکاء کی تصاویر اور ویڈیوز برآمد ہوئیں۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر سمّی دین بلوچ نے واقعے کی تفصیلات دیتے ہوئے کہا حب چوکی میں ہماری آگاہی ریلی کے دوران ایک مشکوک شخص کو روکا گیا، جس کے پاس اسلحہ موجود تھا مزید دو افراد کے فونز سے ریلی کے شرکاء کی تصاویر اور ویڈیوز ملی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا ہم نے اس واقعے کی اطلاع متعلقہ حکام کو دی، لیکن کوئی مدد فراہم نہیں کی گئی۔ یہ صورتحال ہمارے تحفظ کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھاتی ہے۔

واضح رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی ریلیوں اور احتجاج کے دوران خفیہ اداروں اور ریاستی اداروں کے زیر دست چلنے والی مقامی ڈیتھ اسکواڈز کی جانب سے نگرانی اور ہراسانی کے واقعات کوئی نئی بات نہیں۔

اس سے قبل سال گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے “راجی مچی” جلسے کے دوران شرکاء نے دو مشتبہ افراد کو روکا، جنہوں نے خفیہ اداروں سے تعلق رکھنے اور مظاہرین کو نقصان پہنچانے کا انکشاف کیا تھا۔

اسی طرح کوئٹہ میں بھی مظاہرین نے سول کپڑوں میں ملبوس ایک ایف سی اہلکار کو روکا تھا جو انکے مظاہرے میں گھسنے کی کوشش کررہا تھا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے قومی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ شرکاء کی حفاظت کو یقینی بنائیں اور اس واقعے کی شفاف تحقیقات کریں۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات ان کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، اور وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔