پاکستان وزرات خارجہ کی مغربی بلوچستان میں حملوں کی تصدیق

632

پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بلوچ سرمچاروں (آزادی پسندوں) کو حملوں میں نشانہ بنایا-

پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں رات گئے ایران کے زیر انتظام بلوچستان میں حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے آج صبح سیستان و بلوچستان میں بلوچ مسلح تنظیموں کے ٹھکانوں کے خلاف انتہائی مربوط اور خاص طور پر ہدف بنائے گئے فوجی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا۔

پاکستانی وزرات خارجہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس پر مبنی اس آپریشن جس کا نام “مرگ بر سرمچار” رکھا گیا تھا۔

اس تفصیلی بیان میں پاکستانی وزرات خارجہ نے ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے وہ پاکستان میں مسلح کاروائیوں میں ملوث بلوچ گروہوں کے ٹھکانوں کو پاکستانی نشاندہی کے باوجود ایرانی حکام کاروائی کرنے میں ناکام رہیں جس کے خلاف آج پاکستان نے کاروائی کرتے ہوئے ان گروہوں کے ٹھکانوں کو حملوں میں نشانہ بنایا-

دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اسلامی برادر ملک ہے تاہم پاکستان اپنی سلامتی پر سمجھوتا نہیں کریگا-

واضح رہے پاکستان کی جانب سے حملے جمعرات کی شروعاتی پہر میں ڈرون حملوں کے ذریعے کیا گیا جبکہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پاکستان کی جانب سے حملے مغربی بلوچستان کے شہر سراوان اور مشرقی بلوچستان سے منسلک ایران کے زیر انتظام حق آباد، شمسر، اونگ میں کئے گئے ہیں-

دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستان کی جانب سے مغربی بلوچستان کے شہر آبادیوں میں کئے جانے والے حملوں میں ابتک میں کم از کم دس افراد جانبحق ہوئے ہیں جن میں تین خواتین، دو مرد اور بچے شامل ہیں۔

مقامی ذرائع نے ہم سے بات کرتے ہوئے جانبحق بچوں میں سے تین کی شناخت بابر دوست، ہانی دوست اور چراگ دوست کے نام سے کی ہے تاہم جانی نقصانات میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔