تربت: کالے شیشے، بغیر نمبر پلیٹ ویگو گاڑیوں میں مسلح افراد کی ریلی

1384

ہفتے کے روز ضلع کیچ کے مرکزی شہر میں نقاب پوش بندوق بردار افراد نے ویگو گاڑیوں کے قافلے پر مشتمل ایک ریلی نکالی۔ ریلی مقصد اسلام آباد میں جمال رئیسانی کے سربراہی میں قائم کیمپ کی حمایت تھی۔

تربت ریلی میں شریک لوگ مسلح اور نقاب پوش تھے، جنہوں نے پاکستانی پرچم اٹھائے تھے۔ جنکی قیادت دلاور نامی ایک شخص نے کی۔

مقامی لوگوں کے مطابق دلاور حکومتی حمایت یافتہ مسلح جتھے یعنی ڈیتھ اسکواڈز سے تعلق رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد میں بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری احتجاجی دھرنا جاری ہے جس کے سامنے چند دنوں سے ایک کیمپ کی گئی ہے۔ مذکوہ کیمپ کو سرکاری کیمپ یا ڈیتھ اسکواڈز کیمپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بلوچستان میں عوامی احتجاج کا مقصد ڈیٹھ اسکواڈز کا خاتمہ تھا لیکن ریاست کی غیر سنجیدگی نے انہیں اسلام آباد میں جمع کیا ۔

تربت کے مقامی لوگوں نے مسلح افراد کی ریلی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ریاست ایک طرف ہزاروں پرامن مظاہرین پر ایف آئی آر درج کررہی ہے تو دوسری طرف چند بد نام زمانہ مسلح جرائم پیشہ لوگوں کو اکھٹا کرکے ریلیاں نکال رہے ہیں جن کو فورسز کی پروٹول بھی حاصل ہے۔

ڈیتھ اسکواڈز:

بلوچستان میں پاکستانی فوج اور خفیہ ایجنسیوں پہ بلوچ قوم پرست حلقے یہ الزام عائد کرتے ہیں کہ انہوں نے بلوچستان میں سینکڑوں کی تعداد میں مسلح جھتے تشکیل دی ہوئی ہے جہنیں حرف عام میں ڈیتھ اسکواڈز کہتے ہیں۔

قوم پرست حلقوں کے مطابق مذکورہ گروہ لوگوں کو لاپتہ و قتل کرنے کے علاوہ دیگر سماجی برائیوں میں ملوث ہیں اور ریاستی فورسز نے بلوچ تحریک کو کاؤنٹر کرنے کے لئے انہیں مکمل چھوٹ دی ہوئی ہے۔

اسلام آباد میں جمال رئیسانی کے سربراہی میں قائم کیمپ میں موجود کئی افرادکی شناخت ان مسلح جتھوں کے ارکان و سربراہان کے طور پر ہوئی ہے۔

“We are reaching out to the good people of the world for help,” Dr Mahrang Baloch, in a latest video, requests nations around the world, particularly the UN, to send a fact finding mission to investigate human rights violations in Balochistan. https://x.com/TBPEnglish/status/1746152649202774239?s=20

ٹی بی پی کو تحقیق سے پتہ چلا کہ مذکورہ کیمپ کی سربراہی کرنے والے فرید رئیسانی بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈز چلاتے ہیں جن کے تصاویر شفیق مینگل اور سرفراز بگٹی کے ساتھ دیکھے جاسکتے ہیں۔

خیال رہے شفیق مینگل کو خضدار سمیت بلوچستان بھر میں ڈیتھ اسکواڈز سربراہ کے طور پر جانا جاتا ہے جبکہ ان پر توتک میں لوگوں کو قتل کرکے اجتماعی قبروں میں دفن کرنے کا بھی الزام ہے۔ پاکستان کے موجودہ نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی پر بھی الزامات ہے کہ وہ ڈیرہ بگٹی میں امن لشکر کے نام پر ڈیتھ اسکواڈز کی سربراہی کررہا ہے۔

اسلام آباد کیمپ میں موجود دیگر افراد میں خضدار، ڈیرہ بگٹی، بالگتر و دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کی بھی شناخت بھی مسلح جتھے سے تعلق رکھنے والے افراد کے طور پر ہوئی ہے۔ مذکورہ افراد کی تصاویر پاکستان فوجی افسران و ڈیتھ اسکواڈز سربراہان کے ساتھ دیکھے گئے ہیں۔