مارگٹ: شاہراہ کی ناکہ بندی، فوجی آفیسر اغواء

737

بلوچستان کے علاقے بولان، مارگٹ میں بدھ کی شب مسلح افراد نے شاہراہ پر ناکہ بندی کرتے ہوئے گاڑیوں کی چیکنگ کی۔

ذرائع کے مطابق دوران چیکنگ مسلح افراد نے پاکستان فوج کے آفیسر اہلکار کو اسکے ساتھی کے ہمراہ گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔

واقعہ کے بعد فورسز کی بڑی تعداد جاعہ وقوع پہنچ کر مزید تفتیش شروع کردی ہے۔ تاہم واقعہ کی ذمہ داری ابتک کسی نے قبول نہیں ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے نہ رکنے پر ایک موٹرسائیکل سوار کو پیر پر گولی ماری جس سے وہ زخمی ہوگیا۔

واضح رہے کہ مارگٹ اور گردنواح میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بلوچ لبریشن آرمی پاکستانی فورسز پر حملے کرتی رہی ہیں۔

تین روز قبل مارگٹ کے قریب پاکستان منرل اینڈ ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) کے پروجیکٹ منیجر کو بم حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے وہ موقع پر ہلاک اور ان کا ذرائع شدید زخمی ہوگیا۔

پی ایم ڈی سی منیجر کو نشانہ بنانے کی ذمہ دادی بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔

گذشتہ سال ہرنائی میں بلوچ لبریشن آرمی نے پاکستانی فورسز کے دو اہلکاروں کو اسی طرح شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے حراست میں لیا تھا جبکہ اس دوران آپریشن میں مصروف پاکستان فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کو بھی مار گرایا گیا۔

قبل ازیں زیات سے بھی بلوچ لبریشن آرمی نے پاکستان فوج کے ایک حاضر سروس آفیسر کرنل لئیق کو اس کے ساتھی کے ہمراہ حراست میں لینے کے بعد ہلاک کردیا تھا۔

کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں اس نوعیت کے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں پنجاب کے رہائشیوں کو حراست میں لیا گیا۔