پاکستانی فوج کے ایک افسر سمیت دو اہلکار کو گرفتار کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

1290
تصویر: ہکّل میڈیا - بی ایل اے

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی کے خصوصی ونگ اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے ایک خفیہ کارروائی میں قابض پاکستانی فوج کے ایک صوبیدار سمیت دو اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے بروز بدھ بولان کے علاقے مارگٹ میں مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرکے بس میں سفر کرنے والے پاکستان فوج کے صوبیدار محمد خان اور سپاہی عبدالرشید کو شناخت کے بعد حراست میں لے لیا۔

جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ یہ کارروائی بلوچ لبریشن آرمی کے اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے بی ایل اے انٹیلجنس ونگ کی فراہم کردہ خفیہ معلومات کی بناء پر سرانجام دی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوران تفتیش دونوں اہلکاروں نے اعتراف کرلیا کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے اہلکار ہیں اور چھٹی گذار کر واپس آرہے تھے کہ انہیں حراست میں لے لیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ زیر حراست صوبیدار محمد خان ولد فیض محمد سکنہ نظام آباد تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان نے دوران تفتیش بتایا کہ اس نے 1981 میں پاکستان فوج کے فرنٹیئر کور سبی اسکاؤٹس میں شمولیت کی، 19 سال قابض فوج میں رہ کر سبی، ہرنائی اور خاران رائفلز 89 ونگ ماشکیل میں بطور صوبیدار تعینات رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ محمد خان نے مزید اعتراف کیا کہ مختلف پوسٹنگز کے بعد اسوقت وہ قابض فوج میں بطور گیس فیلڈ سیکورٹی صوبیدار زرغون گیس فیلڈ میں تعینات تھے۔

انہوں نے کہا کہ زیر حراست دوسرے اہلکار عبدالرشید ولد میوہ فقیر سکنہ پُغلہ تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ وہ قابض پاکستانی فوج کے فرنٹیئر کور سبی اسکاؤٹس میں بھرتی ہوا تھا۔ اس نے اعتراف کیا کہ زرغون گیس فیلڈ پر قابض فوج کے ظفر پوسٹ، حبیب پوسٹ، ڈبل فور، توقیر پوسٹ پر تعینات رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عبدالرشید نے بتایا کہ وہ صوبیدار محمد خان کے ہمراہ بطور سیکورٹی اہلکار تعینات تھے کہ ان کو گرفتار کیا گیا۔

ترجمان جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی گرفتار اہلکاروں سے مزید تفتیش کرکے، انہیں بلوچ قومی عدالت میں پیش کریگی۔ جہاں انکے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔