تربت میں مخبروں کے ایک نیٹورک پر حملہ کرکے پانچ ہلاک کردیئے گئے۔ بی ایل اے

834

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہاکہ ہمارے سرمچاروں نے تربت اور قلات میں قابض پاکستانی فوج اور انکے مخبروں کو حملوں میں نشانہ بنایا جن میں پانچ آلہ کار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

ترجمان نے کہاکہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ رات کیچ کے شہر تربت میں ناصر آبادمیں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں پولیس تھانے پر چھاپہ مارا، جہاں بھیس بدل کر مقیم قابض پاکستانی فوج کے مخبروں کے ایک نیٹورک کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔

انہوں نے کہاکہ سرمچاروں نے چھاپہ مار کر پولیس تھانے کے انچارج سمیت دیگر اہلکاروں کو حراست میں لے لیا، اس دوران ایک پولیس اہلکار سرمچاروں پر حملے کی کوشش میں مارا گیا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ سرمچاروں نے فوجی مخبروں کی تصدیق کے بعدان کو ہلاک کردیا، جن میں محمد عظیم ولد ظفر علی، شہباز ولد غلام رسول، باقر علی ولد شیر محمد، شہزاد احمد سکنہ مظفر گڑھ پنجاب اور پولیس اہلکار عطا جان ولد محمد اسلم سکنہ تربت شامل ہیں جبکہ بھاگنے کی کوشش میں مدثر ولد شیر محمد سکنہ ڈی جی خان زخمی ہوگیا۔

انکا کہنا تھا کہ مذکورہ دشمن آلہ کار بھیس بدل کر تربت شہر اور گردنواح میں قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر کام کررہے تھے جبکہ رات کے وقت مقامی پولیس تھانے میں رہائش پذیر تھے۔

اس چھاپے میں سرمچاروں نے پولیس اہلکاروں کا اسلحہ بھی ضبط کرلیا۔

مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی پولیس اور لیویز پر واضح کرتی ہے کہ وہ قابض فوج و خفیہ اداروں کی ایماء پر بلوچ قومی آزادی کی تحریک کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں، مقامی افراد ہونے کے باعث ان فورسز کو بلوچ سرمچاروں کی جانب سے رعایت دی جاتی رہی ہے، تاہم اگر وہ اپنے بلوچ کش اعمال کو ترک نہیں کرینگے تو ان کو بھی قابض فوج کی طرح براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔

جیئند بلوچ نے کہاکہ دریں اثناء گذشتہ روز عصر کے وقت بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے قلات کے علاقے جوہان میں قابض پاکستانی فوج کے ایک مرکزی کیمپ پر اس وقت بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا، جب دشمن فوج کی گاڑیاں مرکزی گیٹ پر پہنچے تھے۔

انہوں نے کہاکہ سرمچاروں کے حملے میں کم از دو اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ حفاظتی چوکیوں میں اہلکاروں کو بھی جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

بیان کے آخر میں کہاکہ بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے قابض فوج کے بلوچستان سے مکمل انخلاء تک ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔