حب: صنعتوں میں مقامی مزدوروں کے استحصال اور بیروزگاری کے خلاف احتجاج

200

یونائیڈ لیبر فورم کے زیراہتمام Cool Max international اسماعیل انڈسٹریز سے مزدور کی برطرفی، حب کی صنعتوں میں مقامی مزدوروں کے استحصال، بیروزگاری، مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات و بجلی کے نرخوں میں اضافہ، منشیات فروشی، خواتین ورکرز کے تحفظ، کم ازکم تنخواہ 32000 کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیے جانے کے خلاف احتجاجی ریلی اور لسبیلہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

ریلی کے شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ ریلی کے شرکاء فلک شکاف نعرے لگاتے رہیں۔

ریلی و مظاہرے کے شرکاء سے یونائیڈ لیبر فورم کے صدر اللہ ورایا لاسی، جنرل سیکریٹری حافظ رسول، نیشنل پارٹی کے رہنما چیرمین واحد رحیم، مزدور رہنما یامین برفت، ثناء بلوچ، لیڈا ایمپلائز یونین کے جنرل سیکریٹری مشتاق موندرہ، جام گروپ کے حامد مری نے خطاب کرتے ہوئے Cool Max international اسماعیل انڈسٹریز و دیگر صنعتوں سے مزدوروں کی برطرفی کی مذمت کرتے ہوئے مزدوروں کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

مقررین نے حب کی صنعتوں میں حب کے بے روزگار افراد کو روزگار نہ دینے سی ایس آر فنڈ حب میں خرچ نہ کرنے پر صنعتکاروں کی حب دشمن رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حب کی صنعتوں میں حب کے بیروزگاروں کو روزگار دیا جائے صنعتوں میں مزدور کو تنخواہ مراعات، سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی میں رجسٹریشن کی جائے۔

صنعتی خواتین ورکرز کی تنخواہ میں اضافہ اور ان کے تحفظ کا مقررین نے مطالبہ کرتے کہا کہ حکومت بلوچستان کم از کم تنخواہ 32 ہزار تنخواہ کا نوٹیفیکشن جاری کرے اور اس پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

مقررین نے پیٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس، ادویات، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات بجلی گیس و دیگر پر ظالمانہ ٹیکسسز واپس لیے جائیں مراعات یافتہ طبقات کو نوازنے کا سلسلہ بند کیا جائے مقررین نے حب میں منشیات فروشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا منشیات فروشی کا کاروبار فوری بند کیا جائے۔

مقررین نے آٹا، چینی، دالیں، سبزیاں، فروٹ و دیگر کو سستا کرنے کا مطالبہ ہوئے عام آدمی کو فوری ریلیف دینے کا مطالبہ کیا۔

مقررین نے حب میں کام کرنیوالے Cool Max international کمپنی کے کراچی ہیڈ آفس میں مزدور کو طلب کرکے ان کی تضحیک کرکے زبردستی استعفوں پر دستخط کروانے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت بلوچستان سے مزدور کے عزت نفس اور روزگار کے تحفظ کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

مقررین نے روزگار فراہم کرنے والے محکمے ایمپلائمنٹ ایکسیچنج کے غیرفعال ہونے، لیبر ڈپارٹمنٹ، سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی کی مزدور دشمنی میں سہولت کاری کی مذمت کرتے مطالبہ کیا کہ تمام محکمے اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کرتے مزدور کا استحصال بند کریں۔

مقررین نے گذشتہ دنوں اسماعیل انڈسٹریز ( بسکونی) انتظامیہ کی اجازت سے شہداد کوٹ کے بیروزگاروں کو اسماعیل انڈسٹریز میں ملازمت دینے کی دعوت کی مذمت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر حب سے مطالبہ کیا کہ اس کی فوری تحقیقات کی جائے۔ڈپٹی کمشنر کمیٹی بنائیں اور حب کے شہریوں کو صنعتوں میں روزگار دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

مقررین نے کہا کہ حب میں خود ساختہ مہنگائی پر فوری قابو پایا جائے۔یونائیڈ لیبر فورم کے رہنماوں نے مزدوروں کے استحصال مہنگائی منشیات و دیگر مسائل کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ریلی میں بچوں نے خصوصی شرکت کی اور مہنگائی کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ ڈھولک بچانے والے مزدور نے ڈھولک بچاتے ہوئے ریلی میں شرکت کی۔