تربت: اسکول ٹیچر عبدالرؤف کے قتل کیخلاف خاموش احتجاج

211

تربت سول سوسائٹی کے زیر اہتمام عبدالرؤف کے قتل کے خلاف اور انصاف کی فراہمی کے لیے بدھ کے روز صبح ساڑھے دس بجے تربت پریس کلب سے ایک خاموش ریلی نکالی گئی جس میں خواتین اور بچوں کے علاوہ بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

ریلی میں انسانی حقوق کمیشن سے وابستہ کارکنوں، سماجی کارکنوں کے علاوہ، مختلف سیاسی جماعتوں کی مقامی قیادت و کارکنان اور علما کرام بھی شریک تھے۔

ریلی کے شرکا نے عبدالرؤف کے قتل کے خلاف بینر اور پلے کارڈز اٹھائے شھید فدا چوک تک مارچ کی جہاں پہ ریلی کا اختتام ہوا۔

آخر میں تربت سول سوسائٹی کے ڈپٹی کنوینر جمیل عمر دشتی نے ریلی میں شریک ہونے والے تمام مرد و خواتین سیاسی و سماجی کارکنان اور علما کرام کا شکریہ ادا کیا۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سماجی کارکنوں اور علما کرام نے بلاجواز اور ذاتی رنجش و پرخار کی بنا پر مذہب کی توہین کے نام پر لوگوں کے کردار اور انہیں الزام لگانے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہاکہ مذہبی تعلیمات ہمیں آپس میں جڑنے اور محبت و انسانیت کی قدر کا درس دیتے ہیں لیکن یہاں بدقسمتی سے مذہب کی تقدیس پامال کرکے نبی کریم جو تاریخ عالم میں انسانیت کے سب سے بڑے غم گسار تھے ان کے نام مبارک کا استعمال کرکے لوگوں کی جان لیا جارہا ہے۔

انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ عبدالرؤف کی شہادت میں اس مخصوص گروہ کو شامل تفتیش کیا جائے جنہوں نے خود ساختہ جرگہ بٹھاکر اس قتل کے لیے راہ ہموار کی اس کے ساتھ اس قتل سے جڑے تمام کردار بھی تفتیش کے دائرے میں لائے جائیں۔