گوادر اور پنجگور میں بم دھماکے

439
فائل فوٹو: تربت دھماکا

گوادر اور پنجگور میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں چار افراد زخمی ہوگئے۔

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں گذشتہ رات جنت بازار کے قریب ایک رہائشی کوارٹر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہوگئے۔

ایس ایس پی جواد طارق نے بتایا کہ زخمیوں میں صوبہ پنجاب کے علاقے بہاولپور سے تعلق رکھنے والے زائد انصاری نامی شخص شامل ہے جو جیولری کی دکان میں کام کرتا ہے اور وہ مذکورہ کرایہ کے گھر میں رہائش پذیر تھا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ ‏زخمیوں میں دو مقامی نوجوان جواد اصغر اور میار شامل ہیں۔ زخمیوں کو انڈس اسپتال گوادر منتقل کردیا گیا۔

دریں اثنا پنجگور کے علاقے خدابادان میں بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے رہنماء اسد بلوچ کے گھر پر نامعلوم افراد نے گذشتہ رات دستی بم پھینکا اور فرار ہوگئے۔

دستی بم کے پھٹنے سے زور دار دھماکہ ہوا تاہم واقعے میں نقصانات کے حوالے سے کوئی تفصیل موصول نہیں ہوسکی۔

گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں بم دھماکوں کے چار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

قبل ازیں گذشتہ روز بولان کے علاقے منصور ٹاپ کے مقام پر نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کے پوسٹ کو پانی فراہم کرنے والے ٹریکٹر کو دھماکے میں نشانہ بنایا اور بعدازاں جائے وقوعہ پر پہنچنے والے فورسز اہلکاروں کو بھی دھماکے میں نشانہ بنایا گیا۔

حکام نے بم حملوں میں فورسز اہلکار سمیت دو افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔

بولان میں بم حملوں کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ ترجمان جیئند بلوچ نے ہرنائی میں موبائل کمپنی کے ٹاور کو بھی دھماکے میں تباہ کرنے کی ذمہ داری قبول کی۔