اساتذہ کے مطالبات پر حکومت کی ہٹ دھرمی قابل مذمت ہے۔ جان بلیدی

62

نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی نے گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسیشن کے احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ استادوں کے جائز مطالبات پر حکومت بلوچستان کی ہٹ دھرمی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ان مطالبات کو منظور کیا جاچکا ہے ان پر عمل درآمد کرنے میں بیوروکریسی اور حالیہ حکومت کی رکاوٹ ڈالنے کی پالیسی کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے پاکستان بھر اور تمام صوبوں میں اساتذہ کے پوسٹوں کو اپ گریڈ کیا گیا جبکہ صرف بلوچستان میں اس میں بیوروکریسی اور حکومت رکاوٹ ڈال رہی ہے استاد کا مرتبہ اور تکریم سب سے افضل ہوتا ہے لیکن حالیہ حکومت میریٹ کو پس پشت ڈال کر اساتذہ کی خالی ہزاروں آسامیوں کو ایس کے بی یونیورسٹی کے ذریعے پر کرنے کی کوشش کی جاری ہیں یونیورسٹی نے غیر معروف ٹیسٹنگ ادارے کے زریعے تمام پوسٹوں کو برائے فروخت رکھ دیا ہے ہر چوراہے اور آفس میں یونیورسٹی کے دلال بیٹھ کر ان خالی آسامیوں کا سودہ لگا رہے ہیں اگر اساتذہ کی بھرتیاں اس طرح ہونگے تو استاد کی کیا عزت رہے گی۔

انھوں نے جی ٹی اے کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا اور یقین دھانی کرائی کہ نیشنل پارٹی مشکل کی ہر گھڑی میں اپنے استادوں کے ساتھ ہوگا بلوچستان میں سیاسی انجنیرنگ کے ذریعے مصنوعی سیاسی قیادت پیدا کرنے میں ابھی تک تبدیلی نظر نہیں آرہی ہے مصنوعی قیادت کو قومی قیادت پر فوقیت دے کر بلوچستان کو برائے فروخت اور سیاسی اور جمہوری اداروں کی بے توقیری کررے ہیں بلوچستان ایک آتش فشاں پر ہے اگر قومی قیادت کے سامنے رکاوٹیں ڈالی گئیں تو اس کے انتہائی بیانک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں وفاق اور قومی وحدتوں کے درمیان موجود خلیج مزید بڑھ سکتا ہے جو اس ریاست کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔ اب بھی وقت ہے مصنوعی لیڈر شپ پیداکرنے کا سلسلہ بند کرکے عوام کے حق حکمرانی کا حق تسلیم کیا جائے۔