پنجاب یونیورسٹی: بلوچ طلباء پر حملہ، طالب علم شدید زخمی

414

پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں زیر تعلیم بلوچ طالب علم پر تشدد، بلوچ طالب علم شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیے گئے۔

بلوچ کونسل پنجاب یونیورسٹی کی فیسبک پیج پر آج کے واقعہ کے حوالے سے کونسل کا کہنا تھا پنجاب یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم تھرڈ سمسٹر کے بلوچ طالبعلم یار محمد پر پنجاب کونسل کا جتھہ حملہ آور ہوا اور انھیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا-

تشدد سے بلوچ طالب علم یار محمد شدید زخمی ہوگئے ہیں جو اس وقت جناح ہسپتال میں نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہے جسے سر پر بھاری چوٹیں آئی ہیں۔

بلوچ کونسل کے مطابق آج پنجاب یونیورسٹی میں پشتون کونسل اور پنجاپ کونسل کے طلباء کے درمیان تصادم ہوا جس کے بعد پنجاپ کونسل کے ایک جتھے نے بلوچ طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ اسکے باوجود پنجاب پولیس نے بلوچ طلباء کو یونیورسٹی سے گرفتار کیا-

واقعہ میں پولیس نے متعدد پشتون طلباء کو بھی گرفتار کرکے تھانہ منتقل کردیا ہے-

یاد رہے اس سے قبل بھی پنجاب کے مختلف یونیورسٹیز میں بلوچ، سندھی و پشتون طلباء پر تشدد کے واقعات پیش آئے ہیں اس سے قبل ملتان میں بہاولدین زکریہ یونورسٹی کے بلوچ و پشتون طلباء کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس واقعہ سے دو روز قبل قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں سینکڑوں افراد ڈنڈوں اور چاکوؤں سے یونیورسٹی میں زیر تعلیم بلوچ طالب علموں پر حملہ آور ہوئے تھے جس میں پندرہ کے قریب طلباء زخمی ہوئے جن میں متعدد زخمی بلوچ طلباء تاحال اسپتال میں زیرعلاج ہیں-

اسلام آباد واقعہ کے حوالے سے ایک زخمی بلوچ طالب علم کا کہنا تھا پشتون کونسل سے تعلق رکھنے والے درجنوں ڈنڈا برادر افراد یونیوسٹی میں داخل ہوکر بلوچ طلباء کو ڈنڈوں اور چاقووں سے تشدد کا نشانہ بنایا- حملے میں درجن سے زائد بلوچ طلباء اور بلوچ کونسل کے طلباء زخمی ہوئے تھے-

قائد اعظم یونیورسٹی میں بلوچ طلبا پر ہونے والے حملے کے بعد حالت کشیدہ ہونے کے باعث یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کرکے تمام ہاسٹلز خالی کرادیے گئے ہیں جبکہ واقعہ میں ملوث 60 کے قریب طلبا پر مقدمات دائر کرلیا گیا ہے-