کے پی او حملہ آور غیر تربیت یافتہ تھے۔ پولیس

262

پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر کراچی پولیس آفس پر حملے کی تفتیش کے دوران انکشاف سامنے آیا ہے کہ حملہ آوروں نے جو دستی بم استعمال کیے ان میں سے بیشتر ناکارہ تھے جو پھٹ نہیں سکے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ان کے پاس 3 سب مشین گنیں، 2، 2 میگزین اور ڈیڑھ درجن دستی بم تھے۔

تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ ملزمان کی لاشوں کے ساتھ 7 لائیو دستی بم برآمد ہوئے جبکہ ملزمان نے لگ بھگ 10 دستی بم استعمال کیے جن کی 10 پنیں جائے وقوع سے قبضے میں لی گئیں۔

ایک اعلیٰ پولیس افسر کے مطابق لگ بھگ 5 دستی بم ناکارہ نکلے، ملزمان نے ان کی پنیں نکال کر حملے کیے مگر وہ دستی بم پھٹ نہیں سکے۔

ذرائع کے مطابق دوبدو لڑائی کے دوران ایک حملہ آور نے سیکیورٹی اہلکاروں پر دستی بم پھینکا جو کمانڈو نے واپس ان کی طرف پھینک دیا مگر وہ پھٹ نہیں سکا۔

تفتیشی حکام کے مطابق حملہ آور غیر تربیت یافتہ تھے یا وہ بھرپور جوابی کارروائی کی وجہ سے بوکھلا گئے تھے۔

کے پی او کی عمارت میں خود کو اڑانے والا صرف ایک حملہ آور فدائی تھا جبکہ دیگر 2 حملہ آور جنہوں نے خودکش جیکٹس تو پہن رکھی تھیں مگر انہیں موت کو گلے لگانے کی ہمت نہ ہوسکی اور وہ گولیوں کا نشانہ بن کر مارے گئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق یہ کراچی اسٹاک ایکسچینج یا چائنیز قونصلیٹ پر حملے میں طویل وقت تک لڑنے کا منصوبہ بنا کر آئے تھے جن کے بیگز میں چنے اور کھانے پینے کی خشک اشیاء تھیں مگر کے پی او پر حملہ آور ملزمان کے بیگز میں سب مشین گنز کی میگزینز کے سوا کچھ نہیں تھا۔

ایک اور تفتیشی افسر نے انکشاف کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے تینوں حملہ آوروں کے پاس سے موبائل فون نہیں ملے۔