میجر محمد کریم عرف ملا بہرام و ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ بی ایل ایف

937

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے کہا ہے کہ 22 فروری 2023 کو کمانڈر میجر محمد کریم عرف مُلا بہرام کی قیادت میں بی ایل ایف کے سرمچاروں کے ایک دستے نے دن کے ڈھائی بجے کیچ، مند کے علاقوں موکندر اور دوکوپ کے درمیان قابض پاکستانی فوج کے چار گاڑیوں کے ایک قافلے پر راکٹوں اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے ان میں سوار دشمن فوج کے 7 اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا۔ حملے میں دشمن فوج کی گاڑیوں کو بھی کافی نقصان پہنچایا۔ کامیاب حملے کے بعد سرمچار مزن بند کے پہاڑی سلسلے میں واپس داخل ہوگئے۔

“رد عمل میں قابض پاکستانی فوج نے اسی روز ایک بڑا زمینی اور فضائی آپریشن شروع کیا اور اگلے روز علی الصبح سرمچاروں کے ٹھکانے پر ڈرون کے ذریعے میزائل داغ دیا جس کے نتیجے میں کمانڈر میجر محمد کریم عرف مُلا بہرام ولد حاجی شے محمد ساکن گوبُرد مند، حزّا عرف میرل ولد محمد صالح ساکن گوَک مند، لیفٹننٹ طالب عرف کمانچر ولد یاسین ساکن مہیر مند، جلال عرف برمش ولد حسن ساکن تلمب مند، شہزاد عرف چراغ ولد مولا بخش ساکن گومازی تمپ، آصف عرف جنید ولد ہیبتان ساکن درچکو دشت موقع پر شہید ہوگئے اور لیفٹننٹ منظور عرف کیا ولد شفیع محمد ساکن بلوچ آباد مند، مولا بخش عرف غفار ولد کریم بخش ساکن درچکوہ دشت زخمی ہوئے جو کئی گھنٹے تک دشمن کا مقابلہ کرتے رہے مگر زخمی ہونے کے باعث نہیں نکل سکے اور  آخرکار شہید ہوگئے جبکہ ساتھیوں کی حفاظت پر مامور دو ساتھی محفوظ رہے جو قابض فوج کے زمینی دستوں کے ساتھ طویل جھڑپ کے بعد دشمن کا گھیرا توڑ کر نکلنے میں کامیاب ہو کر بحفاظت تنظیمی دوستوں کے پاس پہنچ گئے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید کمانڈر میجر ملا بہرام ایک بہادر اور آزمودہ کار سرمچار تھا جو 2008 میں بطور سرمچار  بی ایل ایف  میں شامل ہوا۔ وہ ریجنل کمان کونسل کے رکن کے طور پر کئی سال سے مکران میں سرمچاروں کی رہنمائی اور تربیت کے فرائض سرانجام دیتا رہا۔ اس کی قابلیت و تجربہ کے باعث 2019 میں تنظیم نے اسے کیمپ کمانڈر کی ذمہ داری سونپ دی۔ اس کی  قیادت میں سرمچاروں نے متعدد بار دشمن کو کاری ضرب لگائے ہیں۔ واضح رہے کہ میجر محمد کریم عرف ملا بہرام نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جنگی محاذ پر خدمات سر انجام دی ہے۔

“شہید حزّا عرف میرل 2017 میں بطور سرمچار بی ایل ایف میں شامل ہوا اور شہری نیٹورکس میں خدمات سرانجام دیتا رہا۔ اس نے 8 اگست 2022 سے کیمپ جوائن کی۔ وہ ایک بہادر اور آزمودہ کار سرمچار تھا۔”

“شہید لیفٹننٹ منظور بلوچ 2013 میں بی ایل ایف کے صفوں میں بطور سرمچار شامل ہوا۔ اس کی بہادری و ہنرمندی کے سبب اسے بطور لیفٹننٹ ذمہ داری دی گئی تھی۔”

“شہید لیفٹننٹ طالب عرف کمانچر 2008 میں بی ایل ایف کے صفوں میں شامل ہوا اور تنظیم کے ساتھ اس کی طویل رفاقت اور قائدانہ صلاحیتوں کے باعث تنظیم میں اسے بطور لیفٹیننٹ ذمہ داری دی گئی تھی۔”

“شہید جلال جان عرف برمش 6 مئی 2021 کو بی ایل ایف میں شامل ہوا تھا۔ وہ ایک پُرجوش ، بہادر اور جفاکش سرمچار تھا۔”

“شہید شہزاد عرف چراغ 9 اکتوبر 2022 کو بی ایل ایف میں شامل ہوا، جبکہ بطور سرمچار وہ 2013 سے تحریک آزادی میں شامل تھا۔ وہ ایک تجربہ کار، محنتی اور مخلص سرمچار تھا۔”

“شہید آصف عرف جُنید یکم دسمبر 2022 کو بی ایل ایف میں شامل ہوا جبکہ بطور سرمچار وہ 2014 سے تحریک آزادی میں سرگرم تھا۔ وہ ایک تجربہ کار اور بہادر سرمچار تھا۔”

“شہید مولا بخش عرف غفار نے 2021 میں بی ایل ایف جُوائن کی جبکہ 2017 سے وہ تحریک آزادی میں بطور سرمچار مختلف جنگی محاذوں پر خدمات سرانجام دیتا رہا۔ وہ ایک نڈر اور آزمود کار سرمچار تھا۔”
 
ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف بلوچ قومی آزادی کیلئے  کمانڈر میجر محمد کریم عرف مُلا بہرام اور ساتھی شہداء کی جدوجہد، کمٹمنٹ اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، انھیں خراج عقیدت پیش کرتا ہے اور  اپنا یہ عزم دہراتا ہے کہ بلوچستان کی آزادی تک شہداء کے مشن کو جاری رکھا جائیگا۔