روسی مسلح گروپ نے یوکرینی قصبہ یاگیدنی پر قبضے کا اعلان کردیا

212

باخموت کے قریبی قصبہ کا کنٹرول سنبھال لیا، سربراہ ویگنر گروپ پریگوزن کا بیان

روسی مسلح ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین نے ہفتے کی شام اعلان کردیا ہے کہ اس کے اہلکاروں نے یوکرین کے شہر باخموت کے شمال میں مضافاتی قصبے ’’یاگیدنی‘‘ پر قبضہ کرلیا ہے۔ روس موسم گرما سے اس گاؤں پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ یاگیدنی کے کنٹرول سے باخموت کے اطراف روسی محاصرہ مزید سخت ہوگیا ہے۔ خاص طور پر جب یہ قصبہ قلعہ بند شہر کے مرکز سے دو کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے۔ اس قصبہ کی تزویراتی اہمیت کم ہے تاہم یہ مشرقی یوکرین میں ڈونباس کے علاقے پر کنٹرول کی علامت بن گیا ہے اور اس قصبہ کا کنٹرول بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔


پریگوزن نے اپنے میڈیا اپریٹس کے ذریعے “ٹیلیگرام” پر شائع پیغام میں بتایا کہ 25 فروری کی شام سات بجے، ویگنر کے جارحانہ یونٹوں نے باخموت کے شمال میں واقع یاگیدنی کے پورے قصبے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ پوسٹ کی گئی ایک ایک تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلح افراد کو یاگیدنی گاؤں کے داخلی دروازے پر ایک بینر کے سامنے ویگنر کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی “ٹاس” نے بتایا ہے کہ یوکرین کی افواج نے روسی افواج کی پیش قدمی کو سست کرنے کے لیے باخموت کے قریب واقع ایک ڈیم کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔ یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین کی فوج کی ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ باخموت کے قریب دیہات اب بھی کیف کے کنٹرول میں ہیں۔ یوکرینی فوج کے جنرل سٹاف کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق روسی افواج نے باخموت کے آس پاس کے دیہاتوں بشمول ’’برخیوکا ‘‘ میں ناکام پیش قدمی کی ہے۔ رپورٹ میں ’’یاگیدنی‘‘ قصبہ کا ذکر نہیں کیا گیا ۔ لیکن اس میں کہا گیا ہے کہ اس علاقے میں 18 رہائشی برادریوں پر روسی افواج نے بمباری کی ہے۔


یاد رہے روسی افواج کئی ہفتوں سے باخموت کو گھیرے میں لینے کی کوشش کر رہی ہیں اور یوکرینی افواج کے لیے کئی اہم سپلائی راستوں کو منقطع کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ جمعہ کے روز ویگنر گروپ جو اس جنگ میں اگلے مورچوں پر لڑ رہا ہے نے گزشتہ ہفتے ’’پارسکووچیوکا ‘‘ پر کنٹرول کا اعلان کرنے کے بعد باخموت کے شمال میں واقع ’’بارخیوکا ‘‘ پر کنٹرول کا اعلان کیا۔ حالیہ ہفتوں میں ویگنر مسلح گروپ اور روسی فوج کے درمیان شدید کشیدگی بھی دیکھنے میں آئی ہے۔ گروپ نے الزام لگایا ہے کہ فوج اس کو ضرورت کے مطابق گولہ بارود فراہم نہیں کر رہی۔