پاکستان میں تعینات جرمن سفیر کا دورہ گوادر

356

پاکستان میں تعینات جرمن سفیر الفریڈ گرنیس اور کراچی میں تعنیات جرمن قونصل جنرل ڈاکٹر رودیگر لوٹس کے ہمراہ اتوار کے روز گوادر کا دورہ کیا۔

ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی مجیب الرحمن قمبرانی نے جرمن سفیر کو گوادر میں ترقیاتی منصوبوں اور سرمایہ کاری کے متوقع ذرائع سے متعلق اپنے دفتر آمد پر تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ گوادر اپنی قدرتی جغرافیائی محل وقوع کی بدولت عالمی سطح پر معاشی اور اسٹریٹجک کے لحاظ سے ہمیشہ اہمیت کا حامل رہا ہے۔ گوادر کی عالمی اہمیت کے پیش نظر جی ڈی اے نے اسمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان مرتب کرکے اس پر عملدرآمد کررہی ہے جس کے تحت شہر میں انٹرنیشنل لیول کے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔ جس کی تکمیل سے گوادر ایک سیاحتی و معاشی حب کے طور پر ابھرے گا۔ جہاں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع دستیاب ہوں گے۔

“اس مقصد کیلئے گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ اگلے سال مکمل ہوجائیگا جو دنیا کو گوادر تک رسائی فراہم کرنے کا مختصر ترین ذریعہ ہوگا۔ اس وقت ٹورازم سمیت قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے مواقع موجود ہیں۔ گوادر سے کراچی، ایران، عمان اور دیگر خلیجی ممالک کے درمیاں فیری سروس شروع کرنیکا منصوبہ موجود ہے، جس پر عملدرآمد کیلئے پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سرمایہ کاری کو دعوت دی جائیگی۔ “

بتایا گیا کہ سولر اور ونڈ انرجی کیلئے یہ خطہ قدرتی طور پر قابل عمل ہے۔ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ، فری اکنامک زون میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائیگی جہاں ٹیکس ہالیڈے سمیت مختلف قسم کے پرکشش و محفوظ سرمایہ کاری کی مراعات شامل ہیں۔

جرمن سفیر نے سرمایہ کاری کے مختلف ذرائع پر بات چیت کرتے ہوئے دلچسپی کا اظہار کیا اور گوادر ماسٹر پلان کے تحت شہر کے بنیادی انفرا اسٹرکچر کی تعمیر و ترقی اور معاشی منصوبوں کی تعریف کی۔

یاد رہے کہ بلوچستان میں آزادی کے لئے سرگرم مسلح تنظیمیں اور قوم پرست جماعتیں گودار میں پاکستان کی مدد سے ترقیاتی منصوبوں کو مسترد کرتے آرہے ہیں۔ گودار میں چین کی سرمایہ کاری کو اس وقت شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔