بلوچستان: بارشوں سے 28 افراد جانبحق، متعدد زخمی، املاک کو نقصان

453

بلوچستان بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں چھتیں گرنے اور دیواریں منہدم ہونے کے مختلفواقعات میں 28 افراد جانبحق اور کئی افراد کے زخمی ہونے کے اطلاعات ہیں

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ، آواران، پنجگور، کیچ، گوادر، لسبیلہ اور خضدار سمیت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں وقفے وقفے سےبارش کا سلسلہ جاری ہے، دارالحکومت کوئٹہ میں طوفانی بارشوں سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، نواحی علاقوں میں درجنوں کچےمکانات کو نقصان پہنچا۔

گزشتہ چند روز میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث صوبائی حکومت نے صورتحال سے نمٹنےکے لیے کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اگلے 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دے دئیے ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان بھر میں منگل کی رات بارش سے متعلقہواقعات میں جانبحق افراد کی تعداد اب تک 28 ہوگئی ہے صوبے میں بارشوں سے متعلقہ واقعات میں کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیںموسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے کوئٹہ کے مضافات میں 300 سے زائد مٹی کی دیواروں والے مکانات کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ڈی جی کے مطابق بارشوں سے مرنے والوں میں تین خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں جبکہ شدیدبارشوں کے باعث کئی علاقوں میں صورتحال کافی سنگین ہے

محکمہ کے رپورٹ کی مطابق گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے سریاب میں چھت گرنے اور دیواریں منہدم ہونے کے مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 6 افراد جانبحق ہوئے،مشرقی بائی پاس کے علاقے میں ڈیم کے قریب دو پچیاں برساتی پانی میں بہہ گئیں تھیں

مند سے آمدہ اطلاعات کے مطابق مندیگ کور میں سیلابی ریلہ آنے کے بعد تین بچے ڈوب کر وفات پاگئے، تینوں بچوں کا تعلق ایک ہیخاندان سے ہے اور وہ لبنان سے تعلق رکھتے ہیں۔

دریں اثناء بولان کے پہاڑی علاقوں میں موسلا دار بارشوں کے بعد مچھ کے علاقے گیشتری ندی میں سیلابی ریلہ پانچ کانکنوں کو بہاکر لے گیا، مقامی افراد نے ایک شخص کو زخمی حالت میں بچالیا جبکہ مزید تین افراد لاپتہ ہے جنھیں انتظامیہ تلاش کررہی ہے

کوئٹہ میں ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیموں کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں تاہم مختلف علاقوں سےرابطہ منطقہ ہونے کے باعث امدادی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہیں

ساحلی شہر گوادر میں بجلی کے تیس سے زائد کھمبے زمین بوس ہوگئے اور بارش سے نظام زندگی متاثر ہوچکا ہے ۔

ضلع کیچ اور پنجگور میں ندی نالوں میں طغیانی اور کئی سڑکیں  پانی میں بہے گئے، قریبی علاقوں کا زمینی رابطہ منقطعہ ہوچکا ہے۔ تین گاڑیاں پانی میں بہے گئے تاہم گاڑیوں میں سوار افراد کو بچا لیا گیا ہے ۔

ڈپٹی کمشنر کیچ نے پی ڈی ایم اے کی رپورٹ پر نہنگ ندی اور کیچ کور کے قریب جانے پر دفعہ 144 نافذ کردی۔

ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ریٹائرڈ بشیر احمد بڑیچ نے ضلع کیچ میں حالیہ مون سون بارشوں کے سبب پہاڑی علاقوں میں ہونے والیممکنہ بارش کے بعد کسی بھی ہنگامی صورتحال اور طغیانی سے نمٹنے کے لیے شہریوں کو نہنگ اور کیچ کور ندی کے قریب جانےسے منع کرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کردیا اور لیویز فورس و پولیس کو بھی متحرک کردیا ہے۔

انہوں نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ اپنے حفاظت کی خاطر بلاوجہ ان مقامات پر جانے سے گریز کریں۔