مکران یونیورسٹی میں متنازع کردار وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں-طلباء و سیاسی تنظیموں کا احتجاج

320

مبینہ طور پر جامعہ بلوچستان اسکینڈل میں ملوث وائس چانسلر کے مکران یونیورسٹی میں تعیناتی پر طلباء و سیاسی تنظیم کا احتجاج، مکران یونیورسٹی میں متنازع کردار وائس چانسلر کی تعیناتی قبول نہیں کرتے – تنظیموں کا مؤقف

نئی وائس چانسلر کی تعیناتی پر یونیورسٹی اف مکران کے طلباء نے پنجگور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان کے ایک پروفیسر کو یونیورسٹی آف مکران کا وائس چانسلر تعینات کیا گیا ہے جس شخص کو وائس چانسلر کے فرائض منصبی سونپے گئے تھے اس شخص پر کئی یونیورسٹیوں میں ہراسگی اور بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں یہ وہی شخص ہے جو بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچ طالبات کے ساتھ پیش آنے والے بلوچستان کے سب سے بڑے اسکینڈل میں پیش پیش تھے جس میں بلوچ طالبات کو غیر اخلاقی ویڈیوز کے ذریعے ہراساں کیا گیا تھا اور بلوچ و پشتون روایات کو پامال کیا گیا تھا-

طلباء کا کہنا تھا کہ موصوف کو یونیورسٹی آف لورالائی میں غیر تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر 6 اکتوبر 2021 کو یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر کے عہدے سے اس بنیاد پر ہٹایا گیا کہ اس شخص کی کارکردگی غیرتسلی بخش ہے یہ اقدام مذکورہ شخص کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف بلوچستان میں جب یہ شخص کنٹرولر ایگزامینیشن کے عہدے پر فائز تھے تو اس کی زیادتیوں کے خلاف طلباء کی جانب سے تین دن تک کوئٹہ کے مرکزی شاہراہ کو بند کردیا گیا ایک ایسا شخص جس کے اوپر ہراسگی کے کئی کیسز ہوں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا اہل نہیں جو تین سال ہائر ایجوکیشن کمیشن سے سزا یافتہ ہو جس کے خلاف طلباء سمیت اہل علاقہ اور والدین نے بھرپور کیمپین چلائی ہو اس شخص کو یونیورسٹی آف مکران کا وائس چانسلر تعینات کرنا یہاں کہ طلباء تعلیم یافتہ طبقہ اور اہلیان مکران کے ساتھ سراسر ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے-

مکران کے دیگر سیاسی تنظیموں نے چانسلر کی تعیناتی پر مؤقف اختیار کیا ہے کہ مذکورہ شخص کی یونیورسٹی آف مکران میں تعیناتی کسی بھی صورت ناقابل قبول ہے کیونکہ اس ادارے کے قیام میں یہاں کہ عوام، تعلیم یافتہ طبقہ اور عوامی نمائندے نے بیش بہا قربانیاں دی ہیں اس لیے ہم اس ادارے میں کسی ایسے شخص کی تعیناتی کو قبول نہیں کرسکتے جس کا کردار پہلے ہی سے داغدار ہو جو پہلے ہی سے متعدد بار بلوچ طالب علموں کو ہراساں کرچکا ہو-

پنجگور سیاسی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مکران کے بچیوں کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑ کر کسی بھی صورت میں اسے مزید موقع فراہم نہیں کرسکتے-