پنجگور: داد جان کی قاتلوں کو گرفتار اور مسلح جھتوں کے خلاف کاروائی کی جائے – جرگہ

338

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں گزشتہ مہینے قتل ہونے والے نوجوان فٹبالر داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری اور دیگر شہریوں کی ٹارگٹ کے خلاف جمعرات کے روز خدابادان میں آل پاٹیز شہری ایکشن کمیٹی اور دیگر متعبرین، اور طلباء پر مشتمل قومی جرگہ کا انعقاد کیاگیا۔

جس میں عالم دین حافظ محمد اعظم بلوچ، نیشنل پارٹی کے رہنماء حاجی صالح محمد بلوچ نوجوان عنایت کے لواحقین سمیت سیاسی قیادت اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد شریک ہوئیں-

اس موقع پر گزشتہ روز داد جان بلوچ کے ناحق قتل اور دیگر شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ امن وامان کی صورتحال پر تشویش اظہار کیا گیا- داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کی شدید مذمت کی گئی اور پنجگور انتظامیہ پولیس کی جانب سے کئی روز گزرجانے کے باوجود قاتلوں کی عدم گرفتاری کو پنجگور کے امن وامان کو تباہ کرنے کی مزموم سازش قرار دیا گیا –

جرگہ نے متفقہ طور پر پنجگو پولیس انتظامیہ سے داد جان بلوچ کے قاتلوں کی گرفتاری پنجگور میں امن وامان بحال کرنے مسلح بندوق بردار جہتوں کی فوری خاتمہ کا مطالبہ کیا گیا-

جبکہ 9 مئی کو داد جان بلوچ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف شہر میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال اوراحتجاج کا فیصلہ کیا گیا- جرگہ میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سیاسی قیادت، طلباء اور علماء کرام کی آراء اور تجاویز کو سننے کے بعد جرگے میں حافظ محمد اعظم بلوچ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور امن کا گہوارہ اور محبتوں کا شہر رہا ہے جسکی روایت اور شناخت کو برقرار رکھنے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے-

انہوں نے کہا کہ پنجگور کے نوجوان فٹبالر داد جان بلوچ کے ناحق قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے پورے شہر کو سوگوار کردیا ہے لیکن افسوس پنجگور پولیس انتظامیہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے قاتلوں کی گرفتاری اور امن وامان بحال کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہیں بلکہ ایک لحاظ سے مکمل ناکام ہوچکے ہیں-

انکا کہنا تھا کہ احتجاج، دھرنا، الٹی میٹم اور مطالبات کے باوجود شہید داد جان بلوچ کے قاتل تاحال آزاد گھوم رہے ہیں اور شہریوں کی تشویش میں اضافہ ہورہا ہے-

انہوں نے کہا کہ پنجگور میں قتل غارتگری نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک مذموم سازش اور دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے لیکن پنجگور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے-

انہوں نے جرگے کے توسط سے کہا کہ پنجگور کے امن کو تباہ کرنے میں براہ راست مسلح بندوق بردار گروہ کا ہاتھ ہے جو کالے شیشے والی گاڑیوں میں سوار ہوکر خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں جب تک مسلح بندوق بردار جہتوں کو لگام نہیں دیا جاتا ہے پنجگور کا امن بحال نہیں ہوگا-

انہوں نے فوری طور پر داد جان بلوچ کے قاتلوں کی گرفتاری پنجگور میں مسلح بندوق بردار جہتوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا –

قومی جرگے میں پنجگور کے عوام نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ مزید نوجوانوں کی قتل کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور 9 مئی بروز پیر 2022 کو پنجگور میں مکمل شٹر ڈاون اور بھر پور احتجاج کیا جائے گا اسکے باوجود پنجگور پولیس نے قاتلوں کو گرفتار اور پنجگور کے امن کو بحال اور مسلح جہتوں کو ختم نہیں کیا تو قومی جرگہ سخت اقدام اٹھانے پر مجبورہوگی –

اس موقع پر مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی قیادت اور باشعور لوگ متحد نہیں ہوئے تو بندوق بردار جھتہ یہاں کا امن اور سکون تباہ کرینگے