گوادر: کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی مقامی مزدوروں پر تشدد، ڈیزل ضبط

535

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے سرحدی علاقے کنٹانی میں آج پاکستان کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے ڈیزل کے روزگار سے منسلک مقامی مزدوروں پر تشدد کرتے ہوئے انکے ڈیزل ضبط کرلیے ہیں –

مقامی ذرائع کے مطابق مقامی لوگ زمینی اور سمندری راستے کو استعمال کرتے ہوئے ایران سے اپنے ضرورت زندگی کی اشیاء لاتے ہیں – تاہم پاکستانی حکام کی جانب سے مسلسل انہیں ضبط کیا جاتا ہے –

مقامی لوگوں نے کہا کہ سرحد پر رہنے والے لوگوں کا ذریعہ معاش صدیوں سے صرف سرحدی کاروبار ہی ہے، جہاں پر لوگ محنت مزدوری کرکے اپنا گزر بسر کرتے ہیں –

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں سرحدی علاقوں میں بسنے والے لوگوں کو کاروبار کے بہترین مواقعے میسر ہوتے ہیں ـ مگر ہمارے ہاں بارڈر پر بسنے والے لوگ نان شبینہ کا محتاج ہوگئے ہیں ۔

مقامی لوگوں کے مطابق کوسٹ گارڈ نے کنٹانی بارڈر پر کاروبار پر پابندی عائد کرکے عوام کو روزگار سے محروم کردیا ہے ـکنٹانی بارڈر بند ہونے سے عوام ازیت سے دوچار ہو گئے ہیں ـ عوام پر ظلم بند کی جائے ـ ہمارا مطالبہ ہے کہ کنٹانی میں ڈیزل سمیت دیگر ضروریات زندگی پورا کرنے کی اجازت دی جائے –

حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کنٹانی ہور میں کوسٹ گارڈ اہلکاروں کی طرف سے مزدوروں پر تشدد اور اس رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کوسٹ گارڈ اہلکار اپنا رویہ درست کریں-

دوسری جانب کل گوادر میں واقعہ کے خلاف احتجاج اور ریلی نکالی جائے گی –