بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بسیمہ زون کا زونل جنرل باڈی اجلاس منعقد

322

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بسیمہ زون کا جنرل باڈی اجلاس زیرِ صدارت سابقہ زونل آرگنائزر بلال بلوچ منعقد ہوا جس میں مرکزی انفارمیشن سیکرٹری عارف بلوچ بطورِ مہمان خاص اور مرکزی کمیٹی کے ممبر رفیق بلوچ بطور اعزازی مہمان شریک ہوئے۔ اجلاس میں تعارفی نشست، مرکزی سرکیولر، سابقہ زونل رپورٹ ، تنقیدی نشست ، تنظیمی امور اور عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے میں مختلف فیصلے لیے گئے اور نئی زونل کابینہ کا انتخاب کیا گیا جس میں زکریا بلوچ زونل صدر اور آفتاب بلوچ زونل جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری عارف بلوچ نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کے مستقبل کے معمار سمجھے جاتے ہیں جہاں نوجوانوں کیلیے آگے بڑھنے کیلیے طرح طرح کے مواقع پیدا کیے جاتے ہیں وہیں بلوچستان میں نوجوان ایک تاریک دور سے گزر رہے ہیں ایک طرف تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں وہیں دوسری طرف تعلمی اداروں سے طالبعلموں کے جبری گمشدگیوں کے دلخراش واقعات تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جس سے سماج میں ایک خوف کا ماحول جنم لے چکا ہے آج والدین ایک المناکی سے گزر رہے ہیں جہاں وہ مختلف قسم کی مصیبتیں برداشت کرکے اپنے بچوں کو تعلمی اداروں میں بھیج کر ان کیلیے تابناک مستقبل کا خواب دیکھتے ہیں وہیں گھر سے دور طالبعلموں کا ہاسٹل جو گھر جیسا ہوتا ہے وہاں سے طالب علم جبری گمشدگی کا شکار ہو رہے ہیں. دوسری طرف تعلمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں کی وجہ سے سینکڑوں طالبعلموں کا مستقبل داؤ پہ لگایا جا رہا ہے حالیہ چند عرصوں میں بلوچستان کے طالبعلموں کیلیے طرح طرح کے رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں جس میں واضح مثال پاکستان میڈیکل کی حالیہ بے ضابطلگیاں، جس کے خلاف طلباء کی منظم جدوجہد اور اس جدوجہد کو طاقت کے زور پہ دبانے کی حکومتی پالیسی روز روشن کی طرح عیاں ہے. بلوچستان میں اعلیٰ تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں بلوچستان یونیورسٹی دو طالبعلموں کی جبری گمشدگیوں کے خلاف پچھلے دو ہفتوں سے بند پڑا ہے لیکن حکومتی بے حسی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے. سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی صوبہ بھر میں طالبات کیلئے واحد ادارہ ہے لیکن حالیہ رپورٹس کے مطابق ایس بی کے وومن یونیورسٹی سمیت تربت یونیورسٹی کے تعلیمی معیار کو ناقص قرار دیا گیا ہے

انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں بلوچ طلباء سیاست ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے جہاں تنظیم کے مرکزی رہنماؤں کو سیاست سے دور رکھنے کے لیے انہیں اجتماعی سزا کا نشانہ بنایا جارہا ہے تو اس نازک صورتحال میں تنظیمی اراکین پر بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ۔ زیادہ سے زیادہ تربیتی عمل ہی کے ذریعے ہم ایسے کیڈرز تیار کرسکتے ہیں جو بلوچ طلباء سیاست کو ان مشکلات سے بھرپور دانشوری کے ساتھ نکال کر ایک نئی راہ دکھا سکیں۔

مرکزی کمیٹی کے ممبر رفیق بلوچ نے کہا کہ بطور سیاسی کارکن ہمیں اپنے انفرادی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔بساک کا ہر ممبر تنظیم کا نمائندہ ہے اور تمام ممبران جدوجہد کریں تاکہ بسیمہ سمیت گردونواح میں موجود تعلیمی مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ اسکولز، کالج کو فعال بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور بلوچ طلباء کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرکے ان کی سیاسی و شعوری نشوونما کےلیے جدوجہد کریں۔

اجلاس کے آخری ایجنڈا آئندہ لائحہ عمل میں مختلف فیصلے لیے گئے اور نئی کابینہ کا انتخاب کیا گیا جس میں زکریا بلوچ زونل صدر ، بلال بلوچ زونل نائب صدر، آفتاب بلوچ زونل جنرل سیکرٹری ،محسن بلوچ زونل ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور آحد بلوچ زونل انفارمیشن سیکرٹری منتخب ہوئے۔ مرکزی انفارمیشن سیکرٹری عارف بلوچ نے نئے منتخب زونل کابینہ سے حلف لیا اور نئے زونل کابینہ عہدیداروں نے اپنے ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے نبھانے کا اعادہ کیا۔