کوئٹہ میں بلوچ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری

140

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ کو  4480 دن مکمل ہوگے۔ نیشنل پارٹی کے سابق ضلعی صدر حاجی نیاز محمد، ملک نصیر شاہوانی اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

وی بی اہم پی کے رہنماء ماماقدیر بلوچ نے وفود سے کہا کہ بلوچستان میں بھی ایسے غداروں کی بہتات ہے جو وطن فروشی میں پیش پیش سامراج کے ہمقدم بلوچ پرامن جدجہد کرنے والوں کے جبری اغواء، مسخ شدہ لاشوں اور سیاسی ورکروں کے سی ٹی ڈی کے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں جن کے منہ سے غداروں کی بو آتی ہیں۔

ماماقدیر بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے قبضے کے دن سے لے کر آج تک بلوچ قوم پر اپنی طاقت آزماتا چلا آرہا ہے اسی لئے وہ ننگی جارحیت پر اتر آیا ہے، شروعاتی دنوں میں حکومت نے اغواء اور مسخ لاشوں کے سلسلے کو روکنے کے دعووں کے ساتھ ہی لاشوں گرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور آپریشن کے تسلسل میں تیزی آہی اور حکومت کی پالیسیوں میں چیروں کی تبدیلی صرف اور صرف قبضہ گیریت کو مزید تیز کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مظالم کے باوجود آج لاپتہ افراد کی بازیابی اپنے مضبوط ترین دور سے گزرے ہیں اور بلوچ عوام کھلے عام حمایت میں میدان عمل میں اتر چکی ہے۔