واشک حملے میں پاکستان فوج کے کیپٹن سمیت متعدد اہلکار ہلاک، بی ایل ایف نے ذمہ داری قبول کی

1158

بلوچستان کے ضلع میں حملہ آوروں نے پہلے گھات لگاکر کانوائے کو نشانہ بنایا، مدد کیلئے آنے والی گاڑی کو بھی بارودی سرنگ سے تباہ کردیا۔

حملہ بلوچستان کے دور دراز علاقے بسیمہ میں کیا گیا جہاں فورسز کی گاڑی پر مسلح افراد کی فائرنگ کی گئی، حملے کے دوران مدد کے لیے آنے والی سکیورٹی فورسز کی دوسری گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں کیپٹن کاشف ہلاک ہوگیا۔

حکام نے کیپٹن کے ہلاکت اور دو اہلکاروں کے زخمی ہونے تصدیق کی ہے تاہم علاقائی ذرائع کے متعلق شدید نوعیت کے حملے میں جانی نقصانات کی تعداد زیادہ ہے۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ نے مذکورہ حملہ سمیت دیگر حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ترجمان گہرام بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہفتہ کے روز واشک سولیر میں 8 فوجی اہلکاراور جمعرات کے روز جھاؤ میں سرمچاروں اور پاکستانی فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی جس سے پاکستانی فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔

میجر گہرام بلوچ کے مطابق گذشتہ روز سرمچاروں نے ضلع واشک کے علاقے سولیر میں پاکستانی فوج کے ایک قافلے پر گھات لگا کر بھاری اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کیا۔

ترجمان کے مطابق حملے کے بعد دشمن فوج کی مدد کیلئے آنے والی گاڑیوں کے راستے پر سرمچاروں نے ایک بارودی سرنگ بچھائی جس سے فورسز کی ایک ویگو گاڑی مکمل تباہ ہوئی اور اس میں سوار تمام 8 اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ فوجی قافلے پر حملے میں بھی فورسز کے کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ جمعرات کے روز شام کو 6 بجے ضلع آواران میں تحصیل جھاؤ کے علاقے چبی میں پاکستانی فوج کے ساتھ آدھے گھنٹے کی جھڑپ میں دشمن فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔

بسیمہ، واشک

بلوچ لبریشن فرنٹ ترجمان نے کہا کہ دشمن فورسز نے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی جس کے ساتھ ہی سرمچاروں اور پاکستانی فوج کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی سرمچار دو گروپ میں ایک سفر کے دوران چبی کے علاقے سے گزر رہے تھے پاکستانی فوج اور سرمچاروں کے ایک گروپ کا اچانک آمنا سامنا ہوا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے بہترین جنگی حکمت عملی اپناتے ہوئے آدھے گھنٹے تک فورسز کے ساتھ لڑائی لڑی اور بحفاظت قریبی پہاڑی کی چوٹی پر پہنچ گئے اسی دوران سرمچاروں کے دوسرے گروپ نے قابض فورسز پر راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے دشمن فوج پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی اور سرمچار بحفاظت اپنی محفوظ ٹھکانوں میں پہنچ گئے، حملے میں دشمن فوج کے پانچ اہلکار موقع پر ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ قابض پاکستانی فورسز پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔