نصیر آباد: پانی کی قلت کے خلاف احتجاجی دھرنا، ٹریفک معطل

230

نصیرآباد ریجن میں نہری پانی کی قلت کے خلاف نیشنل پارٹی کی اپیل پر سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے جھٹ پٹ بائی پاس زیرو پوائینٹ پہ دھرنا دیا، شاہراہ پر ٹائر جلاکر ٹریفک معطل کردی جسکی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی۔

دھرنے سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر محمد نعیم خان کھوسہ، جماعت اسلامی بلوچستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری انجئیر عبدالمجید بادینی، پیپلزپارٹی نصیرآباد ڈویژن کے صدر میر بلال عمرانی، نیشنل پارٹی کے کامریڈ رفیق احمد کھوسہ، عبدالرسول بلوچ، کامریڈ تاج بلوچ، اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نصیر آباد ڈویژن بلوچستان کی گرین بیلٹ ہے جسے جان بوجھ کر ہم پر مسلط چھ ایم پیز اور ایریگیشن کے راشی آفیسران نے تباہ کرکے پانی کی مصنوعی قلت پیدا کررہے ہیں اور پٹ فیڈر کینال کے پانی کو بڑے ذمینداروں کو بیچ کر زمینداروں اور کاشتکاروں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے جس میں کمشنر نصیرآباد اور ایریگیشن انتظامیہ کو بھی بھتہ دیا جارہا ہے جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں –

انہوں نے کہاکہ ٹیپل کے زمینداروں اور کسانوں کی لگائی گئی چاول کی پنیری پانی نہ ملنے سے سوکھ گئی ہے جس سے زمینداروں کسانوں کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے، مقررین نے کہا کہ پٹ فیڈر کینال، کیرتھر کینال اور شاہی واہ کو اپنے حصے کا پورا پانی نہیں دیا جارہا ہے اس کے ذمہ دار نااہل آبپاشی عملدار اور نصیرآباد ریجن کے موروثی جاگیردار نام نہاد عوامی نمائیندے ہیں۔ صوبائی وزیر آبپاشی کا تعلق نصیرآباد ڈویژن سے ہیں اور موصوف بذات خود گرین بیلٹ کو تباہ کرنے میں پیش پیش ہیں، صحبت پور، نصیرآباد، جعفرآباد جہاں چاول کی فصل کاشت ہوتی ہے نااہل آبپاشی عملداروں کی ملی بھگت سے یہاں کا پانی جھل مگسی کی طرف ذبردستی لیجایا جارہا ہے۔

مقررین نے مزید کہا کہ سالانہ اربوں روپے بھل صفائی، نہروں کی کھدائی اور مرمت کے نام پر خوردبرد کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہروں کی کھدائی اور بھل صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ کینالز مطلوبہ مقدار میں پانی اٹھانے سے قاصر ہیں جو تھوڑا بہت پانی آتا ہے اسے آبپاشی عملدار نان کمانڈ ایریا میں بااثر جاگیرداروں کو بیچ دیتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ ایریگیشن کے راشی آفیسران کو تبدیل کرکے ٹیپل کے زمینداروں کو پانی فراہم کیا جائے بصورت دیگر آخری حد تک جانے پہ مجبور ہونگے –

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے واحد گریں بیلٹ حکومتی غفلت و عدم توجہی کے بدولت بنجر ہونے جارہی ہے اس وقت حکمرانوں کی لاپروائی کے باعث گرین بیلٹ صوبے کی معیشت میں اضافے تو دور خود سے وابستہ زمیندار، کسان کاشتکار سمیت دیگر مزدور طبقہ جو اس سے منسلک ہے ان کو رزق دینے سے قاصر ہوگئی ہے۔