اپوزیشن جماعتوں کی کال پر بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال، سندھ اور پنجاب سے رابطہ منقطع

146

 

بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آج بلوچستان بھر پہیہ جام ہڑتال کی گئی –

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بلوچستان بھر اہم شاہراہوں پر ٹائر جلا کر ہرقسم کی آمد و رفت کو مکمل طور پر معطل کیا گیا –

دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کے باہر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اسمبلی کا دھرنا آج تیسرے روز بھی جاری رہا، حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈلاک برقرار ہے، اپوزیشن کی جانب سے آج بلوچستان بھر میں شاہراہیں مکمل طور پر بند رہے جبکہ بلوچستان کی سندھ اور پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع رہا –

اپوزیشن جماعتوں کے مطابق حکومت کی جانب سے اپوزیشن حلقوں کو بجٹ سازی عمل میں نظر انداز کرنے، اپوزیشن کے حلقوں میں غیر منتخب افراد کے ذریعے ترقیاتی کام کرنے، پری بجٹ مشاورتی نشست نہ بلانے اپوزیشن کی تجاویز کو بجٹ میں شامل نہ کرنے کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن ارکان کا دھرنا آج زرغون روڈ پر صوبائی اسمبلی کے سامنے جاری رہا-

اس موقع پر بی این پی کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان خان کاکڑ سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں دھرنے میں شرکت کی اور ارکان اسمبلی سے اظہار یکجہتی کیا-

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان خان نے اپوزیشن کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں مداخلت کے باعث آج عوام پر نااہل اور سلیکٹڈ حکومت مسلط ہے، اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے صوبے کو مقبوضہ صوبہ بنا کر رکھا ہے، صوبے کو کسی کی میراث نہیں بننے دینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں سیکورٹی پولیس اور لیویز کے حوالے کردیا جائے اور ایف سی کی تمام چیک پوسٹیں ختم کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں دہشتگردوں کو پالا جارہا ہے اور عوام کے خلاف کارروائی کی جارہی ہیں جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صاف شفاف انتخابات منعقد کیئے جائیں اور عوام کو اپنے حقیقی نمائندوں کو انتخابات کرنے کا حق دیا ہے اور انتخابات اور سیاست میں اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کا کوئی مداخلت نہ ہو کیونکہ سیاست عوام کا کام ہے نہ کہ سرکاری ملازمین کا جن کی تنخواہیں عوام کے ٹیکسز سے دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ معزز عدالت کے فیصلے کی روشنی میں ڈی ایچ اے کے خلاف فیصلہ دے دیا گیا لیکن صوبے کے عوام دشمن حکومت کے وزیر اعلیٰ نے عدالت کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے سٹے لے لیا ہے ۔

اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ حکومت کے مظالم حد سے بڑھ چکے ہیں صوبے میں سیمنٹ سریا کا بجٹ پیش کیا جارہا ہے اپوزیشن کے حلقوں میں تعلیم، پینے کے صاف پانی، صحت سمیت دیگر بنیادی سہولیات کا فقدان ہے-

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے کوئٹہ، نوشکی، مستونگ، چمن، پشین، لسبیلہ، گوادر سمیت بلوچستان بھر کے اہم اور مصروف ترین شاہراہوں پر آج ٹریفک معطل رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے –