تربت : پاکستانی فورسز کا سرچ آپریشن ، متعدد افراد گرفتاری بعد لاپتہ

387
File Photo

بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے گذشتہ روز  اور آج ایک درجن کے قریب افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز نے کیچ کے مرکزی شہر میں گذشتہ روز سے اب تک مختلف علاقوں میں ناکہ بندی اور چھاپوں کے دوران ایک درجن کے قریب افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ رپورٹ کے مطابق  مذکورہ لوگوں کو ڈنک، بہمن ، گوگدان اور ڈگاری کہن کے مختلف مقامات پر ناکہ بندی اور چھاپوں کو دوران گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا۔

ایک مقامی ذرائع کے مطابق  سوراپ پل پر ناکہ بندی اور تلاشی کے دوران ندی میں نہاتے ہوئے چار کمسن بچوں کو بھی اغواء کرکے لاپتہ کردیا ہے،تاہم لاپتہ ہونے والوں کے نام تاحال معلوم نہیں ہوسکے۔

یاد رہے کہ جمعرات کی صبح مسلح افراد نے ڈنک میں قومی پمپ کے قریب ایف سی کی موٹر سائیکل گشتی ٹیم پر حملہ کر کے ایک اہلکار کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا تھا جسکی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی  تھی۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سات جون کو فورسز پر مسلح نے حملہ کرکے سپاہی عقیل عباس سکنہ مہروپیلو ضلع چکوال کو ہلاک کردیا تھا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘ایف سی کی جانب سے حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے وسیع پیمانے پر کارروائی شروع کردی گئی ہے’۔

بلوچستان میں حالیہ کچھ وقتوں سے فورسز پر حملوں میں کافی تیزی دیکھنے میں آرہے ہے چار روز قبل 14 جون کو بھی کوئٹہ میں دیسی ساختہ بم حملے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے 4 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان میں مختلف حملوں میں درجنوں فوجی ہلاک اور 8 زخمی ہوچکے ہیں۔

کوئٹہ میں پیر اسماعیل زیارت کے قریب ایک ایف سی چوکی کو حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم ازکم 25 اہلکار ہلاک اور تین حملہ آور جانبحق ہوئے تھے جسکی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی تھی۔