بلوچ تحریک میں خواتین کا کردار مثالی اور کلیدی ہے۔ بی ایس او آزاد

606

بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے جاری کردہ بیان میں بلوچ خواتین کے جدوجہد کو مثالی و تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا بلوچ خواتین موجودہ بلوچ تحریک میں کلیدی کردار اداکر رہی ہیں۔ بلوچ خواتین نے سیاسی، سماجی اور ادبی میدان میں اپنا لوہا منوا کر خطے کے خواتین کے لیے مشعل راہ بنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی سماج کے ترقی کا راز خواتین کے کردار میں پنہاں ہی۔ دنیا کی تاریخ پر اگر طائرانہ نظر دوڑائی جائے تو تمام سماجی اور قومی انقلابات میں خواتین کا کردار واضح طور پر عیاں ہوتی ہے۔سماجی جدوجہد ہو یا کہ معاشرتی اُس وقت تک کامیابی سے ہمکنار ہونا مشکل ہے جب تک اُس میں خواتین شامل نہیں ہوتی ہیں اور اِس کے علاوہ دنیا بھر میں جتنی قومی تحریکیں چل کر کامیاب ہوئی ہیں ان میں خواتین کی شمولیت اور کردار ہمیشہ اہم رہا ہے۔ دنیا میں کوئی بھی قوم زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی شمولیت کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی میں عورت کا کردار اہم اورنمایاں ہوتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جس ملک و قوم میں خواتین استحصال اور سماجی بندشوں میں رہی ہیں وہاں رجعت پسندانہ سوچ نے جنم لیا ہے اور یہیں سوچ ملک و قوم کی ترقی میں ایک آہنی رکاوٹ کے طور پر حائل رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہ بلوچ قوم کی صدیوں پرانی تاریخ خواتین کی لازوال جدوجہد سے بھری پڑی ہے۔ بلوچ خواتین نے سماج سے لیکر بیرونی یلغارکے خلاف مزاحمت تک مردوں کے شانہ بشانہ جدوجہد کی ہے۔بلوچ سماج ہمیشہ سے ہی سیکولر نظریات کے اوپر قائم رہی ہے اور انھی نظریات کی رو سے بلوچ سماج میں تاحال کسی قسم کی صنفی تعصب وجود نہیں رکھتی ہے۔ بلوچ سماج میں عورت ایک اہم مقام رکھتی ہے اور اسی پہلو کی بنیاد اور عورتوں کے کردار کی وجہ سے سینکڑوں خونریز جنگیں بغیر کسی چپکلش کے پایہ انجام تک پہنچی ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست نے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے بلوچ عورتوں کو گھروں تک محدود رکھنے اور انھیں بلوچ قومی تحریک سے دور رکھنے تمام ممکنہ کوششیں کیں اور بلوچ سماج میں بگاڑ پیدا کرتے ہوئے صنفی تعصب کو ایک نیا رنگ دیا گیا۔ بی ایس او نے روز اول سے بلوچ قومی تحریک میں خواتین کے کردار کوپرکھتے ہوئے انھیں صف اول میں شامل کرکے ریاستی بیا نیے کو مسترد کیا اور بلوچ خواتیں آج تک اِس ظلم و ستم کے خلاف ایک آہنی دیوار بن کر کھڑی ہوئی ہیں اور بلوچ قومی تحریک میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔۔ آج بلوچ عورتیں دنیا کی تمام محکوم قومیں اور ظالم کے خلاف جدوجہد کی اعلی مثال بن چکی ہیں، سیاسی ومعاشرتی فرنٹ سے لیکر تمام شعبوں میں بلوچ خواتین بلوچ سماج کی بہترین تشکیل میں اہم کردار اد ا کر رہے ہیں۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا آج کا دن لمہ وطن بانک کریمہ بلوچ سمیت اُن تمام عورتوں کے نام کی جاتی ہے جنھوں نے ظلم و ستم کے سامنے سر خم کرنے کے بجائے جدوجہد کا راستہ اپنایا اور ہمیشہ کے لیے امر ہوئیں۔ لمہ وطن بانک کریمہ بلوچ کا کردار تمام بلوچ خواتین کے لیے مشعل راہ ہے کیوں کہ انھوں نے سماجی بیڑیوں کو پاؤں تلے روند کر آزادی کا علم بلند کیا۔