آئیں مشترکہ جدوجہد کریں، پی ٹی ایم جلسے میں منظور پشتین’ بلوچ قوم سے مخاطب

443

 

خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں پشتون تحفظ موومنٹ کے زیر اہتمام ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے منظور پشتین نے کہا ہے کہ میں بلوچ قوم سے مخاطب ہوں، آؤ ملکر حیات بلوچ، کریمہ کے لیے جدوجہد کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج ریاست کی جانب سے پولیس، فوج، جاسوس اور مختلف علاقوں کے راستے بند کرنے کے باجود پشاور جلسہ کرکے دکھا دیا۔

انہوں نے کہا کہ اپنے قوم اور وطن سے محبت میں مشکلات اس لئے آتے ہیں تاکہ امتحان آنے پر کوئی اس محبت کا دعویٰ نہ کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مہمان عثمان کاکڑ زمین پر اور باجوا ہمارے خون سے بنے بنگلے میں کرسی پر بیٹھا ہے۔

منظور پشتین نے کہا کہ جب بھی پشتون حقوق مانگتا ہے تو یہ لوگ انکار زبان سے نہیں بلکہ پاکستان کے جھنڈی لگا کر حقوق دینے سے انکار کرتے ہیں۔

سربراہ پی ٹی ایم نے کہا کہ ارمان لونی کے زندگی سے ہمیں سیکھنا پڑے گا ہمیں چاہیے کہ روزانہ ان کی برسی منائیں، ان کے افکار اور نظریہ کا پرچار کریں۔

اپنے خطاب میں پشتین نے کہا کہ بلوچ اور سندھیوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آؤ ملکر جدوجہد کریں اور اس ظالم اور جابر ریاست کو ملکر ظلم سے روک دیں۔

انہوں نے کہا کہ آج علی وزیر، نوراللہ ترین، اویس ابدال، جبار سمیت ہمارے کئی ساتھی ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں لیکن پی ٹی ایم ہمیشہ مضبوطی سے کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری جنگ کی مکمل مخالفت کرتے ہیں۔ افغانستان کے عوام کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم چھری کے نیچے بھی آپ کے ساتھ محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ جبر اور ظلم سے پختونوں کو یہ لوگ پیچھے نہیں ہٹا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت وٹسپ کال پر چل رہے ہیں اسکا سرے سے کوئی اختیار نہیں ہے بلکہ طاقت کا سرچشمہ بوٹ والے ہیں.

انہوں نے کہا کہ اس فوج کے خلاف پی ٹی ایم کی جدوجہد جاری رئیگی، پی ٹی ایم کے کارکنان کی ترتبیت ہوچکی ہے کہ وہ اس سرزمین کا خدمت کررہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ ہماری ممبر سازی کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں سیاسی جماعتوں کی مضبوطی ہماری مضبوطی ہے۔