ماما قدیر کے گھر پر حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے – این ڈی پی

162

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کل رات ماما قدیر بلوچ کے گھر پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کل رات سوراب میں ماما قدیر بلوچ کے گھر پر مسلح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا جسکی وجہ سے ماما قدیر بلوچ کے نواسے بالاچ زخمی ہوئے۔ ماما قدیر کے مطابق ان کے گھر پر حملہ ڈی سی سوراب نے کروایا ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار ماما قدیر کو دھمکیاں دی گئی ہیں اور کل رات کا حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ماما قدیر بلوچ کی پرامن احتجاج کو اسلام آباد برداشت نہیں کررہا اور مختلف ذریعے سے ماما قدیر بلوچ کو پریشان کیا جارہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ این ڈی پی یہ سمجھتی ہے کہ یہ حملہ ماما قدیر بلوچ پر نہیں بلکہ ان تمام لاپتہ افراد کے اوپر ہے جو اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیئے پرامن احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماما قدیر بلوچ کی آواز بن چکا ہے لاپتہ افراد کے بازیابی کے لیے ماما قدیر نے کوئٹہ سے اسلام آباد تک پیدل سفر کرکے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ بلوچ پرامن قوم ہے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیئے اپنی قومی جدوجہد سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہوگا۔

ترجمان نے کہا کہ این ڈی پی یہ مطالبہ کرتی ہے ماما قدیر بلوچ کے گھر پر حملے میں ملوث تمام عناصر کو گرفتار کیا جائے اور ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے اور زخمی بالاچ کے علاج کے لیے ماما قدیر بلوچ کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا جائے۔