متحدہ مزاحمت ہی ڈہنک جیسے واقعات کا سدباب کرسکتی ہے – میر عبدالنبی بنگلزئی

615

بلوچ آزادی پسند رہنماء میر عبدالنبی بنگلزئی نے ڈہنک واقعہ کے حوالے سے اپنا خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلام اور آفرین بلوچ فرزندوں کو جو پاکستانی مظالم اور تشدد کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔ تربت کے علاقے ڈہنک میں حالیہ دنوں محترمہ ملک ناز بلوچ کی شہادت اور اس کی معصوم بچی برمش بلوچ کو بے دردی سے زخمی کرنے کا ظالمانہ واقعہ ہو، نیوکاہان کوئٹہ میں شہداء قبرستان کی مسماری اور بلوچ رہنما نواب خیربخش مری کی قبر اور زیارت کا مسئلہ ہو، نیو کاہان ہزار گنجی، کوئٹہ کے بلوچوں کے گھروں اور مکانات کی مسماری ہوں، خضدار کا واقعہ ہو، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، کاہان، کوہستان مری علاقوں کے واقعات ہوں، بولان، مچھ، سراوان کے واقعات ہوں، کچھی، چاغی، خاران، مکران، جھالاوان کے واقعات ہوں، سب ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم ان سب واقعات کے اسباب اور وجوہات کا جائزہ لیتے ہیں تو صرف ایک ہی وجہ نظر آتا ہے اور وہ ہماری غلامی ہے۔

میر عبدالنبی بنگلزئی نے کہا کہ میں اپنی قوم کے زندہ ضمیر فرزندوں سے عرض کرتا ہوں کہ یہ کوئی انفرادی مسئلہ نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے۔ ان تماب مظالم اور ناروائیوں کے خلاف ہم سب کو اجتماعی طور پر متحد ہوکر جدوجہد اور مزاحمت کرنی ہوگی۔