بلوچستان میں کورونا وائرس کی روک تھام کےلئے کوئی قابل ذکر سینٹر موجود نہیں – ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

111

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان اور وفاقی حکومت ملک کو درپیش حقیقی مسائل و مشکلات سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے غیر بنیادی یعنی نن ایشو پر عوام کی توجہ مرکوز کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کورونا وائرس کے مہلک وبا میں گرفتار ہوتا جارہا ہے مشکلات و مسائل پیدا ہورہے ہیں بیماری بڑھ رہی ہے اس کے تدارک اور اس کے مقابلے کیلئے ہونے والی تیاریوں کا ذکر کرنے کے بجائے ایکسپورٹرز کے لیے مراعات اور بے روزگاروں کو ملازمت فراہم کرنے کی غیر منطقی باتوں میں وقت ضائع کررہے ہیں اس صورتحال میں کہ پوری دنیا میں وبا پہل چکا ہے تمام ائیرپورٹس انڈیسٹرز بند ہوچکے ہیں ہر ملک نے اپنی سرحدیں ایک دوسرے کے لیے بند کردی ہیں تو ایسی صورت میں کہاں ہوگا روزگار اور کہاں ہوگئی ایکسپورٹ عوام کو دھوکہ دینے اور گمراہ کرنے کے بجائے اصل ملکی صورتحال اور مشکلات پر بات کی جائے اور عوام کو بتایا جائے کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں عوام کے جان کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات اٹھارہے ہیں اور ملک کے مزدور طبقے اور دھاڑی پر کام کرنے والے جو اس دوران روزگار سے محروم ہیں ان کے بچوں اور کھانے پینے کیلئے کیا ایسا کچھ کررہے ہیں وزیراعظم کے پیکیج کو اعلان ہوئے ایک ہفتہ ہوچکے ہیں یہ امداد کب تک لوگوں کو پہنچ جائے گی۔

بیان میں کہا گیا کہ حکومت اپنی آئینی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے مشکل حالات میں عوام کے روزی روٹی کا انتظام کرئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت صرف ٹویئٹر الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا پر نظر آرہا ہے عملا بلوچستان میں اسکا وجود نہیں دیکھ رہا ہے اب تک مقامی طور پر کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں بیشتر کا تعلق ان افراد میں سے ہیں جو کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں صف اول کا کردار ادا کررہے تھے یعنی وہ ڈاکٹرز اور اسٹاف جو ہسپتالوں میں ڈیوٹی ادا کررہے تھے اسکا مطلب یہ نکلا کہ کورونا جیسے جان لیوا وائرس کے سامنے ہمارے مہماروں کو نہتے اور بغیر حفاظتی انتظامات کے پھینک دیا گیا جس کا واضح نتیجہ ہمارے سامنے آچکا ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے کوئٹہ سمیت پورے اندرون بلوچستان ایک قابل ذکر سینٹر کورونا وائرس کے خلاف قائم نہیں کیا گیا ہے اور نہ وفاق پاکستان کے سامنے بلوچستان کا اس مشکل صورتحال میں مقدمہ سامنے رکھا گیا ہے۔

سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا وائرس کے روک تھام کے حوالے سے بین الاقوامی اداروں ڈبلیو ایچ او اور دیگر تنظیموں کے احکامات و ہدایات پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کورونا وائرس سے پوری دنیا بری طرح متاثر ہوچکا ہے تمام تر بہتر صحت کے سہولیات کے باوجود وہ مشکل سے دوچار ہیں جبکہ ہمارے پاس نہ صحت کی سہولیات ہیں اور نہ ذمہ دار حکمران اگر اس مشکل گھڑی میں ہمارے عوام نے غیر ذمہ داری اور غفلت کا مظاہرہ کیا تو ہم کہیں کے بھی نہیں رہیں گے ہماری عوام سے اپیل ہے کہ باہر نکلنے سے اجتناب کریں آپس میں فاصلہ رکھیں ایسی جگہوں پر جانے سے گریز کریں جہاں زیادہ افراد موجود ہوں بار بار ہاتھوں کو صابن سے صاف کریں اپنے بچوں اور گھر کے بزرگوں کا خیال رکھیں۔