ارشاد رانجھانی کے قاتل انسپکٹر پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – ایس آر اے

555

سندھودیش روولیوشنری آرمی ترجمان سوڈھو سندھی نے نامعلوم مقام سے میڈیا نمائندوں کو بھیجے گئے بیان میں کراچی میں انسپکٹر پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کراچی، جوگی موڑ ملیر پر جیئے سندھ تحریک رہنما شہید ارشاد رانجھانی کے قاتل انسپیکٹر ریاض عامر پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس آراے سندھو دیش کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔

خیال رہے ارشاد رانجھانی کا تعلق دادو سے تھا۔ وہ سکول میں جیے سندھ تحریک کی ذیلی تنظیم لطیف سنگت کے رکن تھے۔ بعد میں وہ بینظیر بھٹو کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کی تنظیم سے وابستہ رہے اور کچھ عرصہ ممتاز بھٹو کی تنظیم فرنٹ کی ذیلی تنظیم سناف کے رکن رہے۔

سنہ 2010 سے وہ جیے سندھ قومی محاذ کے رکن تھے اور جب جیے سندھ قومی محاذ کے رہنما صفدر سرکی نے اس سے عیلحدگی اختیار کی تو ارشاد بھی ان کے ساتھ جیے سندھ تحریک میں شامل ہوگئے اور انہیں تنظیم کی جانب سے کراچی ڈویژن کا صدر مقرر کیا گیا۔

ارشاد کے بھائی منور رانجھانی کا کہنا ہے کہ وہ کل وقتی سیاسی ورکر تھے تاہم دادو میں تھوڑا بہت جائیداد کی خریدوفروخت کا کام بھی کرتے تھے۔

 ارشاد رانجھانی کے قتل کا واقعہ چھ فروری 2019 کو پیش آیا۔

خیال رہے نامعلوم افراد کے حملے میں  انسپیکٹر ریاض عامر شدید زخمی ہوئے ہے، ہسپتال ذرائع کے مطابق انہیں تین گولیاں لگی ہیں۔