سیکرڈ گیمز: کون کس کا کردار نبھا رہا ہے؟

226

نیٹ فلکس کی مقبول سیریز سیکرڈ گیمز میں کئی حقیقی افراد کی جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔ ان میں، داؤد ابراہیم، چھوٹا راجن، فلم پروڈیوسر رام گوپال ورما اور اوشو شامل ہیں۔ یہ لوگ صرف بھارت نہیں، پاکستان میں بھی اچھی طرح جانے پہچانے جاتے ہیں۔

سیکرڈ گیمز بھارتی ادیب رام چندرا کے اسی نام سے چھپنے والے ناول پر مبنی ہے۔ سیریز میں کام کرنے والوں سیف علی خان، نواز الدین صدیقی، رادھیکا آپٹے اور پنکج تری پاٹھی جیسے بڑے اسٹار شامل ہیں۔ اگرچہ ہر قسط سے پہلے بیان کیا جاتا ہے کہ اس سیریز کے کرداروں اور واقعات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں لیکن کہانی میں حقیقی شخصیات کے عکس نمایاں ہیں۔

نواز الدین صدیقی سیریز میں گنیش گائی تونڈے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ خیال ہے کہ یہ کردار چھوٹا راجن سے متاثر ہے۔

چھوٹا راجن کا اصل نام راجندر سداشیو نکلجے ہے۔ وہ ممبئی میں بڑا راجن کے جرائم پیشہ گروہ کے رکن تھے۔ 1982 میں بڑے راجن کے قتل کے بعد انھوں نے گینگ سنبھال لیا اور داؤد ابراہیم کے لیے کام کرنے لگے۔ بعد میں دونوں میں اختلافات ہو گئے اور ممبئی میں ان کی گینگ وار چل پڑی۔ چھوٹا راجن کو 2018 میں انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں گرفتار کر کے بھارت کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ آج کل وہ ممبئی کی جیل میں قید ہیں۔

سورابھ سچ دیو سیریز میں سلیمان عیسیٰ بنے ہیں۔ یہ کردار داؤد ابراہیم سے متاثر ہے۔

سیکرڈ گیمز کا ایک منظر

داؤد ابراہیم کا تعلق بھی ممبئی سے ہے۔ ان پر 1993 کے ممبئی بم دھماکوں سمیت متعدد الزامات ہیں۔ 12 مارچ 1993 کو ممبئی میں 12 کار بم دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور 713 زخمی ہوئے تھے۔ بھارت الزام عائد کرتا ہے کہ داؤد ابراہیم کو پاکستان نے پناہ دی ہوئی ہے۔ پاکستان اس کی تردید کرتا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی فلم یا سیریز میں داؤد ابراہیم اور چھوٹا راجن کی کشمکش دکھائی گئی ہے۔ 2002 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’کمپنی‘‘ سوپر ہٹ ہوئی تھی۔ اس میں اجے ویگن نے مالک (یعنی داؤد ابراہیم) اور وویک اوبرائے نے چندو ناگرے (یعنی چھوٹا راجن) کے کردار ادا کیے تھے۔

فلم کمپنی کے پروڈیوسر رام گوپال ورما تھے جنھیں داؤد ابراہیم کے سابق ساتھی حنیف نے انڈر ورلڈ کے بارے میں تفصیلات بتائی تھیں۔ رام گوپال ورما نے ان تفصیلات کی بنیاد پر تین فلمیں بنائیں جن میں ستیا اور ڈی کمپنی بھی شامل ہیں۔ سیکرڈ گیمز میں ایک فلم پروڈیوسر کو دکھایا گیا ہے جس کا نام رام جی ورما ہے۔ ظاہر ہے کہ اس طرح رام گوپال ورما کا مضحکہ اڑایا گیا ہے۔ یہ کردار وجے موریا نے نبھایا ہے اور انھوں نے کمال کی نقل اتاری ہے۔

سیریز میں ایک کردار کا نام شاہد خان ہے جو سلیمان عیسیٰ سے قربت رکھتا ہے۔ بظاہر یہ کردار داؤد ابراہیم کے ساتھی ٹائیگر میمن کی عکاسی کرتا ہے جن پر الزام ہے کہ داؤد ابراہیم کی ہدایت پر 1993 میں بم دھماکے انھوں نے کیے۔ سیکرڈ گیمز کے ڈائریکٹر انوراگ کیشیپ ٹائیگر میمن کی سرگرمیوں پر ایک فلم بلیک فرائی ڈے بنا چکے ہیں۔ آج کل ٹائیگر میمن کہاں ہیں، اس بارے میں کسی کو خبر نہیں۔

سیریز میں ایک دلچسپ کردار کھنہ گروجی کا ہے جسے پنکج تری پاٹھی نے ادا کیا ہے۔ گروجی کروشیا میں رہتے تھے اور ممبئی میں بھی ان کا بہت بڑا آشرم ہے۔ وہ سحر انگیز خطاب اور نشہ آور دوا کے ذریعے لوگوں کو اپنا مرید بناتے ہیں۔ گائی تونڈے اور ہیرو سرتاج سنگھ بھی اس گورکھ دھندے میں پھنس جاتے ہیں۔

گروجی کا کردار ہندو صوفی اوشو سے متاثر ہے۔ اوشو کا اصل نام چندر موہن جین تھا لیکن بعد میں انھیں بھگوان رجنیش اور اوشو کہا جانے لگا۔ آزادانہ جنسی تعلقات کے بارے میں ان کے خیالات کی وجہ سے انھیں سیکس گرو بھی پکارا گیا۔ ان کے مریدوں میں مہیش بھٹ، ونود کھنہ اور پروین بابی سمیت متعدد فن کار اور سیاسی رہنما بھی شامل تھے۔ اوشو 1989 میں انتقال کر گئے لیکن ان کی رجنیش تحریک کے چھوٹے مراکز آج بھی قائم ہیں۔