اسرائیلی ایئر لائن سعودی فضائی حدود استعمال کرنا چاہتی ہے

192

اسرائیل کی ہوائی کمپنی نے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کے لیے بین الاقوامی مدد حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔ کمپنی کے مطابق بھارت جاتے ہوئے سعودی فضائی حدود استعمال کرنے سے کرایوں میں کمی اور وقت کی بچت ہو گی۔

ایل آل (El Al) ایئر لائنز کو اسرائیل کی قومی ہوائی کمپنی قرار دیا جاتا ہے۔ بھارت اور اسرائیل کے دو طرفہ تعلقات میں مسلسل بہتری پیدا ہونے کے بعد اب یہ ممالک خاص طور پر سیاحت کو فروغ دینے کی کوششوں میں ہیں۔ دونوں ممالک بے پناہ سیاحتی مقامات کے حامل ہیں۔

یہ امر اہم ہے کہ دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم ایک دوسرے کے دورے کر چکے ہیں اور ان دوروں کے دوران کئی اہم نوعیت کے سمجھوتے بھی طے پائے تھے اور اُن میں سیاحت کو فروغ دینا بھی شامل ہے۔

اسرائیل اور بھارت اپنی ہوائی کمپنیوں کی پروازوں میں اضافے کی کوشش میں ہیں۔ خاص طور پر اسرائیلی ہوائی کمپنی اپنی پروازوں کی ہفتہ وار شرح بھارتی ایئر لائن کے مساوی کرنا چاہتی ہے۔ اسرائیلی ہوائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو نے اس تناظر میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) کے سربراہ کو ایک درخواست جمع کروائی ہے۔ اس سلسلے میں وہ اپنے ملکی وزیراعظم کے ساتھ بھی رابطہ کر چکے ہیں۔

اسرائیل اور سعودی عرب میں سفارتی تعلقات موجود نہیں ہیں اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب نے ابھی تک اسرائیل کو بطور ایک ریاست کے تسلیم نہیں کیا۔ اگر انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن اس سلسلے میں اسرائیل کے حق میں فیصلہ کرتی ہے تو امکاناً سعودی فضائی حدود ستر برسوں بعد اسرائیلی ہوائی جہازوں کے لیے کھول دی جائے گی۔

اسرائیلی ہوائی کمپنی کی جانب سے یہ اپیل ایئر انڈیا کے اُس فیصلے کا نتیجہ ہے، جس میں بھارتی ہوائی کمپنی نے نئی دہلی اور تل ابیب کے درمیان براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارتی ہوائی جہازوں کو سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت حاصل ہے۔ ابھی تک ایئر انڈیا نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اُسے سعودی محکمہٴ شہری ہوا بازی نے اسرائیل جانے والی پروازوں کے لیے فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔