بلوچستان میں طلباء دشمن پالیسیوں کو پروان چڑھایا جارہا ہے – بی ایس او

105

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پچھلے دنوں ڈائریکٹریٹ آف کالجز اینڈ ہائیر ایجوکیشن بلوچستان نے اپنے حالیہ جاری کردہ اعلامیہ میں بلوچستان کے تمام کالجز میں سیاسی و تنظیمی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے اور یوں پھر ایک مرتبہ طلبا دشمن پالیسی کو پروان چڑھایا جا رہا ہے جو طلبا اور تعلیمی اداروں کے ماحول اور مستقبل پر انتہائی منفی اثرات مرتب کرے گی۔

ترجمان نے کہا کہ ایسے اقدامات طلبا کے جمہوری حقوق چھیننے کے مترادف ہے اس سے تعلیمی اداروں میں پہلے سے گھٹن زدہ ماحول مزید تنگ ہونے کی طرف جائے گا اور مثبت و ترقی پسندانہ سوچ جو سیاسی و تنظیمی سرگرمیوں سے پروان چڑھتی ہے ختم ہو جائے گی جو سماج میں موجود اخلاقی و ثقافتی گراوٹ کو شدید تر بنا دے گا اور نہ صرف اس عمل سے طلبا متاثر ہو نگے بلکہ مجموعی طور پر پورا سماج بری طرح سے متاثر ہو گا اور بیگانگی میں اضافہ ہو گا جو ہم کسی بھی طرح قبول نہیں کرسکتے ۔

انکا کہنا تھا کہ بلوچستان ڈائریکٹوریٹ کے اعلامیہ میں اس عمل کے پیچھے اعلی قیادت کی خواہش ظاہر کی گئی ہے جو کہ ضیا آمریت کی یاد تازہ کرتی ہے جس نے طلبا یونین پر پابندی لگا کر بنیاد پرست تنظیموں اور ڈنڈا مار رویوں کو پروان چڑھایا جس کی وجہ سے آج تک یہ خطہ سیاہ دور سے گزر رہا ہے اور آئے روز بنیاد پرستوں کی طرف سے ترقی پسند لوگوں کے قتل کی صورت میں اس کا ثمر کھا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جہاں آج کے جدید تقاضوں کے مطابق تعلیمی اداروں میں جمہوری رویوں کو پروان چڑھانے کیلیے طلبا کو پوری سیاسی و ثقافتی آزادی ہونی چاہیے اور تعلیم کو سب کیلیے مفت ہونا چاہیے ، وہیں بلوچستان ڈائریکٹوریٹ کی طلبا کی آذادی کو سلب کرنا اور فیسس میں مسلسل اضافے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ڈائریکٹریٹ طلبا کو ان کی طاقت سے محروم کر کے مذید تعلیم دشمن اقدامات کرنے کی طرف جائے گی جسے طلبا ہر گز قبول نہیں کرسکتے۔ اور نہ ہی سماج اس عمل سے جنم لینے والے اثرات کو برداشت کرپائے گا ۔

انکا مزید کہنا تھا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ایسے تمام طلباء دشمن ہٹھکنڈوں کو رد کرتے ہوئے اسے نسلِ نو دشمن پالیسی گردانتی ہے اور طلباء کے دفاع میں ہر محاذ پر ڈٹے رہنے کا عہد کرتی ہے۔ نوجوان متحد ہو کر اپنی کھوئی ہوئی طاقت کی بحالی کا جہد کریں اور طلباء دشمن پالیسیوں کے خلاف سیاسی مزاحمت کرکہ اپنے جمہوری حقوق کا دفاع کریں۔