سوراب میں فورسز پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے

271

بلوچ قوم کا مسئلہ نہ پہلے چند بلوچوں کی بازیابی اور رہائی تھی اور نہ آج ہے، بلکہ بلوچ اپنی قومی آزادی اور قومی بقاء اور تشخص کی جنگ لڑرہا ہے – جیئند بلوچ

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سوراب میں ایف سی چیک پوسٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ رات 8 بجے ہمارے سرمچاروں نے سوراب کے علاقے گدر میں ایک ایف سی چیک پوسٹ کا گھیراو کرکے اس پر دو اطراف سے حملہ کردیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ حملے میں فرنٹیئر کور کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی کیئے گئے اور چیک پوسٹ کو نقصان پہنچایا گیا، جس کے بعد ہمارے سرمچار بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج بلوچستان میں عالمی جنگی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے، معصوم شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے، اور عام شہریوں کو گرفتار کرکے سالوں غائب رکھ کر شدید اذیت کا نشانہ بنارہا ہے، اب پاکستان مہذب دنیا اور عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی خاطر چند بےگناہ بلوچوں کو سالوں اپنے عقوبت خانوں میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بناکر نیم مردہ حالت میں رہا کرکے، دوسری طرف روزانہ درجنوں بلوچوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کررہا ہے۔

پاکستان کے ایسے گہناونے حربوں سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان جیسا بدمعاش ریاست مہذب دنیا، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے آنکھوں میں مکاری کے ساتھ دھول جھونکنے کی کوشش کررہا ہے۔ مگر مہذب اقوامِ عالم کے ساتھ ساتھ آج بلوچ قوم بھی اتنا سادہ لوح نہیں کہ پاکستان کے ایسے دیرینہ سازشوں اور دھوکے بازیوں کو سمجھ نہ سکیں، بلوچ قوم کا مسئلہ نہ پہلے چند بلوچوں کی بازیابی اور رہائی تھی اور نہ آج ہے، بلکہ بلوچ اپنی قومی آزادی اور قومی بقاء اور تشخص کی جنگ لڑرہا ہے، گرفتاری اور شہادت قومی تحریک کا حصہ ہیں۔ ایک آزاد بلوچستان میں ہی بنیادی شہری حقوق کی حفاظت ممکن ہوسکتی ہے، جبری گمشدگیوں کا سلسلہ ہمیشہ کیلئے رک سکتا ہے۔ جب تک پاکستان کی شکل میں پنجابی اور سامراج کی شکل میں چین بلوچ سرزمین سے انخلاء نہیں کریگی اس وقت تک ان کے خلاف انتہائی شدت کے ساتھ جنگ جاری رہیگی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ آزاد بلوچستان اور ایک آزاد و مساوی سماج کے قیام تک بلوچ لبریشن آرمی کے اس طرح کے حملے دشمن پر جاری رہیں گی۔