کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی کی کمی تشویشناک ہے – ایچ ڈی پی

164

کوئٹہ میں قدرتی نالوں پر قبضہ اور بعض میں گندگی کے ڈھیر جبکہ شہر کے مضافات میں باغات ختم کرکے ہاوسنگ اسکیموں کی تعمیر کی وجہ سے قدرتی ماحول بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا ہیں – ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں گزشتہ کئی سالوں کی خشک سالی کو بلوچستان کے عوام اور کوئٹہ کے شہریوں کیلئے انتہائی افسوسناک صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بارشوں کے نہ ہونے کہ وجہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی اضلاع میں پانی کی سطح میں ہر روز کئی گناہ کمی ہورہی ہیں جو انتہائی تشویشناک صورتھال کی نشاندہی کرتا ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ کوئٹہ شہر اور وادی کوئٹہ قدرتی طور پر چند لاکھ نفوس کا دباؤ برداشت کرنے اور انھیں پینے کے پانی کی ضرورت پورہ کرنے کے قابل ہیں مگر اس وقت کوئٹہ شہر پر ڈھائی ملین نفوس کا دباؤ ہیں اور یہ ڈھائی ملین کی آبادی روزانہ کئی گیلن پانی استعمال کرتا ہیں جبکہ استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے سمیت کوئی ایسا اقدام موجود نہیں جس سے مستقبل میں کوئٹہ کے شہریوں کی ضروریات پورہ ہونے کے امکانات پیدا ہوتے ہو، کوئٹہ کی آبادی میں نقل مکانی اور مقامی طور پر ہر روز اضافہ دیکھنے کو مل رہی ہیں جبکہ صوبائی حکومت شہری منصوبہ بندی، محکمہ ترقیات و پلاننگ سمیت کسی بھی ادارے نے اس دباؤ کو کم کرنے اور مستقبل کیلئے کسی قسم کی پلاننگ نہیں کی ہے جو کہ انتہائی خوفناک صورتحال کی نشاندہی کرتا ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ قدرتی نالوں پر قبضہ اور بعض میں گندگی کے ڈھیر جبکہ شہر کے مضافات میں باغات ختم کرکے ہاوسنگ اسکیموں کی تعمیر کی وجہ سے قدرتی ماحول بری طرح متاثر ہوکر رہ گیا ہیں، قدرتی ماھول کی خرابی کی وجہ سے بھی بارشوں کا سلسلہ بند ہوکر رہ گیا ہیں اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے ضروری ہیں کہ محکمہ شہری منصوبہ بندی، پلاننگ و ترقیات سمیت تمام ادارے کوئٹہ شہر پر آبادی کا داباؤ کم کرنے اور کوئٹہ کی طرز پر ضلعی یا ڈویژن کی سطح پر دیگر شہروں کی ترقی اور کاروباری امور کی طرف توجہ دے کر مستقبل کے مسائل کی حل کی طرف توجہ دیں اس طرح کے اقدامات کے ذریعے جہاں روزگار، کاروبار کو فروغ حاصل ہوگا وہی ایک شہر پر آبادی کے دباؤ میں کمی واقع ہوگی۔