بی ایم سی انتظامیہ طلباء کے مطالبات تسلیم کرکے ان کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچائیں – بی ایس اے سی

144

بولان میڈیکل کالج انتظامیہ بھوک ہڑتال میں بیٹھے طالب علموں کے مطالبات تسلیم کرکے کالج کے علمی ماحول کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں – بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بولان میڈیکل کالج انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھوک ہڑتال میں بیٹھے طالب علموں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرکے کالج کے علمی ماحول کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔انتظامیہ اور طالب علموں میں جاری امتحانی نتائج کے معاملے نے طالب علموں کو شدید ذہنی کوفت کا شکار بنایا ہوا ہے اور شدت اختیار کردہ تنازع طالب علموں کے مستقبل کیلئے سخت خطرناک ہو سکتا ہے۔اس لئے یونیورسٹی انتظامیہ طالب علموں کے مطالبات تسلیم کرکے انکے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچائیں۔
جس طرح حال ہی میں فیصل آباد یونیورسٹی کے طالب علم سیف اللہ جمالی نے نے یونیورسٹی انتظامیہ کے رویے سے دل برداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔بولان میڈیکل کالج میں بھی یہی معاملہ در پیش ہے اور بطور احتجاج طالب علم ان رویوں کے خلاف بھوک ہڑتال میں بیٹھے ہوئے ہیں جو کسی بھی طرح نیک شگون نہیں ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بولان میڈیکل کالج کے طالب علموں کی تادم مرگ بھوک ہڑتال سابق نگران وزیر اعلی علاو الدین مری کی یقین دہانی کے بعد ختم کیا گیا لیکن تین مہینے گزر جانے کے بعد یہ مسئلہ مزید گھمبیر شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ مسئلے کو حل کرنے کی یقین دہانی کے باوجو د مطالبات حل نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ میں شدید بے چینی اور اضطراب کا عالم ہے جس سے مجبور ہو کر طالب علموں نے اپنے تعلیمی حقوق کی بحالی کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے پر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے ان کے تعلیمی کیئرئیر کے ساتھ ساتھ دوسرے طلباء کے کئیرئیر پر اثرات پڑھ رہے ہیں اور کالج میں تعلیمی نظام درہم برہم ہے جسکی ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر ہوگی۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان کمال،وزیر صحت اور چیف جسٹس ہائی کورٹ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ بولان میڈیکل کالج کے مسئلے پر نوٹس لے کر متاثرہ طالب علموں کے جائز مطالبات کو حل کریں تاکہ طلباء اپنے تعلیمی کیئر ئیر کو بغیر پریشانی کے جاری رکھ سکیں۔