کوہلو:کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کالج تاحال مکمل نہ ہوسکا

233

کوہلو میں کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا انٹر گرلز کالج کا تعمیراتی کام ٹپ ہو کر رہ گیا ، طالبات کی تعلیمی مستقبل دائو پر دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک رپورٹ کے مطابق کوہلو  میں حکومتی عدم توجہی کا شکار ہے ایک طرف حکومتی عوامی مسائل حل کرنے کے بلندو بانگ دعوے کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف عوام کی بنیادی مسائل جوں کہ توں پڑے ہوئے ہیں  .

بے روزگار نوجوان در در کی ٹھو کریں کھا رہے ہیں اور حکومتی اشرافیہ غیر لوکلز اور کرپشن مافیا کو نوازنے میں مصروف عمل ہے –

2007 میں اس وقت کے صدر جنرل پرویز مشرف نے کوہلو کا دورہ کرکے  ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا –  -ان منصوبوں میں قابل ذکر کیڈٹ کالج کوہلو ، ڈگری کالج کوہلو کا قیام، انٹر گرلز کالج کوہلو کی منظوری ، پچاس بیڈ پر مشتمل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوہلو کاقیام ، گریڈ اسٹیشن سمیت مختلف  منصوبوں کا علان کرکے عوامی حلقوں میں خوب پذیرائی حاصل کی   لیکن ان کی حکومت جانے کے بعد آنے والے حکومت نے کوہلو  کو  پسماندہ رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی  –

دس سال گزرنے کے باوجود کروڑوں روپے کی لاگت سے  انٹر گرلز کالج میں تعمیراتی کام کا مکمل نہ ہونا-

حکومتی نااہلی اور بلندوبانگ دعووں کا منہ بولتا ثبوت ہے .

بلوچستان حکومت نے گذشتہ ساڑھے چار سالوں سے بلوچستان میں تعلیمی ایمر جنسی نافذ کر رکھی تھی لیکن ان ساڑھے چار سالوں میں انٹر گرلز کالج میں ایک اینٹ بھی نہیں رکھی گئی جو ان حکومتوں کی نااہلی اور عوامی مسائل سے غافل ہونے کا ثبوت ہے –

انٹر گرلز کالج کوہلومیں التواکا شکار تعمیراتی کاموں پر   طلبہ اور عوامی حلقوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے –

انہوں نے وزیراعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو ، صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود ، چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ کوہلو کے عوامی مسائل میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور ضلع کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو نظر انداز کرنے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیں کر ذمہ داروں کو قرار واقعی سزادے جبکہ ضلع کے پسماندگی  پر  غورو غوص کے لئے جلد ضلع کا دورہ کرکے کهلی کچہری میں عوامی مسائل  سن کر ،  عوام۔دوست ہونے کا عملی ثبوت دیں –