نوشکی اورپنجگورگرلزکالج کو لیکچرارزکی کمی کا سامناہے – بی ایس اے سی

379

گورنمنٹ گرلز کالج نوشکی اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج پنجگور میں لیکچرار نہ ہونے کی وجہ سے بی ایس پروگرام متاثر ہو سکتے ہیں.

کوئٹہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا کہ 1990 میں قیام عمل میں آنے والی نوشکی گرلز کالج آج جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں  انرولمنٹ کی حساب سے بلوچستان کے دوسرے نمبر پر بڑی گرلز  کالج کو صرف تین لینگویجز کی لیکچرارز چلا رہے ہیں  اور  کالج میں سائنس مضامین کی کوئی لیکچرار تعینات نہیں. جسکی وجہ سے طلباء جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی تعلیم سے محروم ہیں لیکچرارز نا ہو نے کی وجہ سے نوشکی گرلز کالج میں بی ایس پروگرام کا انعقاد بھی نہیں کیا گیا . کالج میں پرنسپل نہ ہو نے کی وجہ سے 2009 سے کالج کو ایکٹنگ پرنسپل چلا رہے ہیں دو سال سے کمپیوٹر لیب تیار ہیں لیکن کمپیوٹرز کی فراہمی ابھی تک عمل میں نہیں لائی گئی ہے.

ترجمان نے کہا یہی صورتحال ڈگری کالج پنجگور کی ہے جہاں لیکچرار کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہیں .اس حوالے سے تنظیم کی جانب سے پہلے بھی اخباری بیان جاری کیا جا چکا ہے لیکن تاحال کسی قسم کی پیش رفت دیکھنے میں نہیں ارہی ہے.

ترجمان نے کہا کہ حکام صرف اخباری بیانات تک تعلیم دوست ہیں کیونکہ آج بھی بلوچستان کے بیشتر تعلیمی اداروں میں سہولیات کا فقدان ہے.

ترجمان نے وزیر تعلیم اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے اپیل کی ان حل طلب مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں.