امریکہ: ایوانِ نمائندگان سے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے لیے 95 ارب ڈالرز کا امدادی پیکج منظور

112

امریکی ایوانِ نمائندگان نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے لیے 95 ارب ڈالرز کے امدادی پیکج بل کی منظوری دے دی ہے۔

ہفتے کو منظور ہونے والے اس بل میں یوکرین میں جنگ کے لیے 61 ارب ڈالر، اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالر اور انڈو پیسفک خطے کے لیے آٹھ ارب ڈالر کی امداد شامل ہے۔

ڈیمو کریٹک پارٹی کی اکثریت والی امریکی سینیٹ اسے منظوری کے بعد صدر بائیڈن کے پاس بھیجے گی۔

امریکی سینیٹ میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے لیڈر چک شومر نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ سینیٹ اس بل کو منگل کو منظور کر لے گی۔

‘ٹک ٹاک’ کو مہلت

بل میں ٹک ٹاک کی ملکیتی چینی سوشل میڈیا کمپنی ‘بائٹ ڈانس’ کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ایک برس کے اندر اپنے چینی شیئرز فروخت کرے ورنہ امریکہ میں اس پر پابندی لگا دی جائے گی۔

بل کے تحت امریکی صدر ایران اور روس کے خلاف مزید پابندیاں بھی عائد کر سکیں گے۔

امریکی حکام کو خدشہ ہے کہ چین کی ملکیتی کمپنی 17 کروڑ امریکی صارفین کے ڈیٹا کا غلط استعمال کر سکتی ہے جس سے امریکی قومی سلامتی کے لیے بھی خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔

یوکرینی صدر کا اظہارِ تشکر

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بل کی منظوری پر امریکی کانگریس کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’میں امریکی ایوانِ نمائندگان کے ساتھ ساتھ، دونوں امریکی پارٹیوں اور ذاتی طور پر اسپیکر مائیک جانسن کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے تاریخ کی درست سمت پر فیصلہ کیا۔‘‘

یوکرین فریڈم پراجیکٹ کے بانی اسٹیون مور کے مطابق اس بل کے یوکرین سمیت یورپ میں اثرات ہوں گے۔ ان کے مطابق اس سے نہ صرف اگلے مورچوں پر یوکرینی فوج کو فائدہ ہوگا بلکہ اس سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی بھی تیز ہوگی۔

انہوں نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ پوٹن کہہ چکے ہیں کہ یوکرین کے بعد نیٹو کے ممالک کی باری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بل دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ امریکہ دنیا کی قیادت چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

روسی وزارتِ خارجہ نے اس بل کی منظوری پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس سے دنیا بھر میں جاری بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔

اس بل میں اسرائیل کو دی جانے والی 26 ارب ڈالر کی امداد میں 9.1 ارب ڈالر کی انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد بھی شامل ہے۔

صدر بائیڈن نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو دی جانے والی فوجی امدادی پیکج کے لیے ایک بیان بھی جاری کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایوانِ نمائندگان، کانگریس اور سینیٹ جلد اس امدادی پیکج کے بل کو منظور کریں تاکہ دنیا کو یہ پیغام ملے کہ امریکہ ایران اور روس کو کامیاب نہیں ہونے دے گا۔