کوئٹہ: افغان مہاجرین کی تلاش ، گھر گھر شناختی کارڈ چیک کرنے کا عمل شروع

341

ذرائع کے مطابق دارلحکومت کوئٹہ ہزارہ ٹاؤن میں پاکستانی فورسز ایف سی اہلکاروں نے افغان مہاجرین کی شناخت کیلئے گھر گھر جا کر شناختی کارڈ چیک کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی انخلا کے خلاف مہم میں مقامی لوگوں کو بھی تنگ کیا جارہا ہے ۔

بتایا جارہا کہ پاکستانی فورسز نے شناختی کارڈ چیک کرنے کا عمل تیز کیا ہے اور پشتون علاقوں میں بھی افغان مہاجرین کو تلاش کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان حکومت نے رواں سال یکم نومبر کو افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کے بعد افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈوان شروع کررکھی ہے۔

عالمی انسانی حقوق کے اداروں نے افغان مہاجرین کی انخلا کی طریقہ کار پر بھی پاکستان پر شدید تنقید کی ہے ۔

خیال رہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے مرکزی ترجمان نے پاکستان کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن‘ کو بے دخل کرنے کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہیے ۔

امارت اسلامی کے ترجمان نے نگران پاکستانی حکومت کے اس فیصلہ جس میں کہا گیا تھا کہ تمام غیر قانونی تارکین وطن بشمول 1.73 ملین افغان شہری
ملک چھوڑ دیں یا اس کے بعد ملک بدر ہو جائیں۔
پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنا چاہیئے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دعوی کیا تھا کہ 2023 میں ملک میں ہونے والے 24 خودکش حملوں میں سے 14 افغان شہریوں نے کیے تھے۔

اس کے ردعمل میں افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ سلوک ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا، “پاکستانی فریق کو اس سلسلے میں اپنے منصوبے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔” پاکستان کے سیکیورٹی مسائل میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔ جب تک افغان مہاجرین اپنی مرضی سے اور پرامن طریقے سے پاکستان نہ چھوڑیں انہیں، پاکستان کو برداشت کرنا چاہیے۔